تصویر آئی اے این ایس
جوہانسبرگ: آپریشن سندور کے سلسلے میں ہندوستانی موقف کو واضح کرنے کے مقصد سے لوک سبھا کی رکن پارلیمان سپریا سولے کی قیادت میں ہندوستانی پارلیمانی وفد نے جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران جوہانسبرگ اور پریٹوریا میں مقیم ہندوستانی برادری کے اراکین سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وفد نے ہندوستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف اختیار کیے گئے سخت اور واضح موقف پر روشنی ڈالی اور اس عزم کو دہرایا کہ ہندوستان ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق اور متحدہ ارادے کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
Published: undefined
جنوبی افریقہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے اس ملاقات کی تفصیلات سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری کیں۔ ایک پوسٹ میں کہا گیا، ’’سپریا سولے کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے جنوبی افریقہ میں مقیم ہندوستانی برادری سے ملاقات کی اور دہشت گردی کے تمام شکلوں کے خلاف ہندوستان کی قومی سطح پر متفقہ پالیسی پر زور دیا۔ ہند نژاد افراد نے ہندوستان کے اس موقف کی تعریف کی۔‘‘
پریٹوریا میں ہندوستانی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ وفد نے ہندوستانی حکومت کی سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ (عدم برداشت) کی پالیسی کی وضاحت کی۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ ہندوستان کشیدگی بڑھائے بغیر دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔
Published: undefined
پارلیمانی وفد نے ’آپریشن سندور‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن دہشت گردی کے ایک واقعے کے جواب میں انجام دیا گیا تھا اور ہندوستان کی سنجیدہ مگر متوازن حکمت عملی کی مثال کے طور پر پیش کیا گیا۔
اراکین پارلیمان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری کے مشترکہ ردعمل کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ وقت آ چکا ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں میں واضح فرق کیا جائے اور ان کے خلاف یکساں مؤقف اپنایا جائے۔
اس سرکاری دورے کے پہلے روز جنوبی افریقہ میں ہندوستان کے ہائی کمشنر پربھات کمار نے وفد کا استقبال کیا اور انہیں ہندوستان و جنوبی افریقہ کے دوطرفہ تعلقات، باہمی تعاون کے شعبے اور مستقبل کے پروگراموں سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔
Published: undefined
وفد کے آئندہ شیڈول کے تحت 28 مئی (بدھ) کو کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقی پارلیمان کے اراکین اور حکومتی وزراء سے ملاقاتیں طے ہیں، جن میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر گفتگو متوقع ہے۔
وفد میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں، جن میں سپریا سولے کے علاوہ راجیو پرتاپ روڈی، وکرم جیت سنگھ ساہنی، منیش تیواری، انوراگ سنگھ ٹھاکر، لووُ شری کرشن دیورائلُو، سابق مرکزی وزیر آنند شرما، سابق وزیر مملکت برائے خارجہ وی مرلیدھرن اور اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سابق مستقل نمائندہ سید اکبر الدین شامل ہیں۔
یہ وفد نہ صرف ہندوستان کی خارجہ پالیسی اور دہشت گردی کے خلاف اس کی حکمت عملی کو عالمی برادری کے سامنے پیش کر رہا ہے بلکہ ہندوستانی برادری کے ساتھ رابطہ مضبوط کرتے ہوئے باہمی اعتماد کو بھی فروغ دے رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined