عالمی خبریں

سری لنکا میں ایک اور بم دھماکہ، کوئی زخمی نہیں

سری لنکا کی راجدھانی کولمبو اور اس سے ملحقہ شہروں میں ایسٹر کے موقع پر ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد جمعرات کو مشرقی شہر پگوڈا میں دھماکہ ہوا، حالانکہ اس میں کسی طرح کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کولمبو: سری لنکا کی راجدھانی کولمبو اور اس کے اردگرد کے شہروں میں اتوار کو ایسٹر کے موقع پر ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد جمعرات کو مشرقی شہر پگوڈا میں دھماکہ ہوا، حالانکہ اس میں کسی طرح کے جانی ومالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

اتوار کو دھماکوں کے بعد ملک ہائی الرٹ پر ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سری لنکا کے ہوائی علاقے میں ڈرون کی پرواز کو فوری طور سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

پولس کے ترجمان روون گناسیکارا نے بتایا کہ کولمبو سے 40 کلومیٹر دور پگوڈا شہر میں مجسٹریٹ عدالت کے پیچھے خالی زمین پر ہوئے دھماکے کی جانچ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عدالت کے احاطے کے پیچھے ایک دھماکہ ہوا ہے، ہم اس کی جانچ کررہے ہیں۔ اتوار کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 359 لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور تقریبا 500 لوگ زخمی ہوگئے تھے۔

Published: undefined

اس درمیان کولمبو پیج کی رپورٹ کے مطابق ایک ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے شہری ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائرکٹر جنرل ایچ ایم سی نمال سیری نے اعلان کیا ہے کہ سری لنکا کے ہوائی علاقے میں ڈرون سمیت پائلٹ کے بغیر جہازوں کی پروازیں جمعرات سے اگلی اطلاع تک معطل رہیں گی۔

ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’’اگلی اطلاع آنے تک سری لنکا کے ہوائی علاقے میں اس طرح کے پائلٹ کے بغیر جہازوں کی پرواز میں کوئی شخص شامل نہیں ہوگا۔‘‘

Published: undefined

دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے سری لنکا میں ہوئے سلسلہ وار حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے ساتھ ساتھ حملے کو انجام دینے والے سات خود کش حملہ آوروں کی تصویریں بھی جاری کی ہیں۔ سری لنکا میں ایک عشرہ پہلے ختم ہوئی خانہ جنگی کے بعد یہ حملہ اس ملک کے لے سب سے بڑی ٹریجڈی ہے۔

حکومت نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملہ گزشتہ مہینے نیوزی لینڈ میں مسجدوں میں ہوئے حملے کا انتقام لینے کے لئے کیا گیا تھا۔ حکومت نے یہ بھی قبول کیا ہے کہ حملے کو انجام دینے والے ساتوں خودکش حملہ آور سری لنکاکے ہی شہری تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined