عالمی خبریں

سری لنکا نے چین پر ہندوستان کو ترجیح دینے کا کیا اعلان

سری لنکائی خارجہ سکریٹری کولمبیز کا کہنا ہے کہ "ہم نے ہمبن ٹوٹا بندرگاہ کی 85 فیصد حصہ داری چینی مرچنٹ ہولڈنگ کمپنی کو دی ہے۔ وہ کمرشیل سرگرمیوں تک محدود ہونا چاہیے، یہ فوجی مقاصد کے لیے نہیں ہے۔"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

چین اور ہندوستان کے درمیان سرحدی تنازعہ دن بہ دن بڑھتا ہی جا رہا ہے اور اس بیچ سری لنکا نے اعلان کیا ہے کہ کسی بھی مشکل وقت میں وہ 'انڈیا فرسٹ' کی پالیسی اختیار کرے گا۔ گویا کہ سری لنکا نے چین پر ہندوستان کو ترجیح دینے کی بات کہی ہے۔ یہ اعلان سری لنکا کے خارجہ سکریٹری جے ناتھ کولمبیز نے ملک میں چین کی بڑھتی موجودگی کے پیش نظر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا۔

Published: 27 Aug 2020, 4:11 PM IST

دراصل جے ناتھ کولمبیز کا ایک انٹرویو بدھ کے روز 'ڈیلی مرر' میں شائع ہوا ہے جس میں انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ سری لنکا اپنی نئی خارجہ پالیسی کے طور پر 'انڈیا فرسٹ' پالیسی اختیار کرے گا اور نئی دہلی کے اسٹریٹجک سیکورٹی کی دفاع کرے گا۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ایڈمیرل کولمبیز سری لنکا کے پہلے ایسے خارجہ سکریٹری بنے ہیں جو فوجی بیک گراؤنڈ رکھتے ہیں۔ سری لنکائی صدر گوٹبایا راجپکشے نے انھیں گزشتہ 14 اگست کو ہی وزارت خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے مقرر کیا تھا۔

Published: 27 Aug 2020, 4:11 PM IST

بہر حال، اپنے انٹرویو میں کولمبیز نے کہا کہ سری لنکا اپنی نئی علاقائی خارجہ پالیسی کے طور پر ہندوستان کو ترجیح دے گا۔ انھوں نے کہا کہ "اس کا مطلب ہے کہ سری لنکا ایسا کچھ بھی نہیں کرے گا جو ہندوستان کے اسٹریٹجک سیکورٹی مفادات کے لیے نقصان دہ ہو۔" کولمبیز نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ "چین دوسری سب سے بڑی معیشت ہے اور ہندوستان کو چھٹی سب سے بڑی معیشت مانا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم دو معاشی طاقتوں کے درمیان ہیں۔" وہ مزید کہتے ہیں کہ "سری لنکا یہ قبول نہیں کر سکتا، اسے قبول نہیں کرنا چاہیے اور وہ قبول نہیں کرے گا کہ اس کا استعمال کسی دیگر ملک، خصوصاً ہندوستان کے خلاف کچھ کرنے کے لیے کیا جائے۔"

Published: 27 Aug 2020, 4:11 PM IST

چین کے ذریعہ ہمبن ٹوٹا بندرگاہ میں سرمایہ کاری کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کولمبیز نے کہا کہ سری لنکا نے ہمبن ٹوٹا کی پیشکش پہلے ہندوستان کو کی تھی۔ ہندوستان نے کس وجہ سے اسے نہیں لیا، اور تب وہ ایک چینی کمپنی کے ہاتھ میں گیا۔ کولمبیز نے کہا کہ "اب ہم نے ہمبن ٹوٹا بندرگاہ کی 85 فیصد حصہ داری چینی مرچنٹ ہولڈنگ کمپنی کو دے دی ہے۔ وہ کمرشیل سرگرمیوں تک محدود ہونا چاہیے۔ یہ فوجی مقاصد کے لیے بالکل بھی نہیں ہے۔"

Published: 27 Aug 2020, 4:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 27 Aug 2020, 4:11 PM IST