ویڈیو گریب
میڈیلن، کولمبیا: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے اپنے جنوبی امریکہ کے دورے کے دوران کولمبیا کے شہر میڈیلن میں واقع کمیونا ٹریس کا دورہ کیا، جو کبھی تشدد، گینگ وار اور فوجی کارروائیوں کا مرکز تھا لیکن اب فن، ثقافت اور سماجی تبدیلی کی علامت بن چکا ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا ایک ویڈیو شیئر کر کے اس کی اطلاع دی۔
کمیونا ٹریس ماضی میں کولمبیا کے سب سے خطرناک علاقوں میں شمار ہوتا تھا، آج دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے گریفیٹی، موسیقی اور مقامی فنکاروں کی تخلیقات کا مرکز بن چکا ہے۔ راہل گاندھی نے یہاں مقامی نوجوانوں سے ملاقات کی، ان کی کہانیوں کو سنا اور ان کے فن کو سراہا۔
Published: undefined
ویڈیو میں راہل گاندھی کو اسپرے پینٹ کی مدد سے ایک دیوار پر اسمائیل کی علامت بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو نہ صرف ان کی فن سے دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ امید، خوشی اور مثبت تبدیلی کا پیغام بھی دیتا ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میڈیئن یہ دکھاتا ہے کہ کس طرح امید، تنازع پر غالب آ سکتی ہے۔
راہل گاندھی نے لکھا، ’’کمیونا ٹریس کی گلیوں میں چلنا ایک غیر معمولی اور متاثر کن تجربہ رہا۔ یہ وہ جگہ ہے جو کبھی تشدد کی علامت تھی لیکن آج فن اور ثقافت کی طاقت سے ایک نئی پہچان حاصل کر چکی ہے۔ گریفیٹی سے سجی دیواروں سے لے کر ٹیرازا آرٹے ورڈے جیسے موسیقی کے مراکز تک، میڈیلین اس بات کی زندہ مثال ہے کہ امید ہمیشہ تنازعہ پر غالب آ سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ کمیونا ٹریس میں بڑی تعداد میں سیاح پہنچتے ہیں جس سے مقامی معیشت کو فروغ ملا ہے۔ یہاں کی دیواروں پر بنے 200 سے زائد فن پارے مقامی لوگوں کی جدوجہد، مزاحمت اور خوابوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
راہل گاندھی کا یہ دورہ نہ صرف ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوشش ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ فن اور کمیونٹی کی طاقت سے کسی بھی علاقے کو بدلا جا سکتا ہے۔ ان کا یہ پیغام عالمی سطح پر امن، امید اور سماجی تبدیلی کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
یاد رہے کہ کانگریس پارٹی نے اس دورے کو جمہوری اقدار، عالمی قیادت اور نوجوانوں کی شمولیت کا مظہر قرار دیا ہے۔ راہل گاندھی کا کمیونا ٹریس کا دورہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فن، ثقافت اور انسانیت کے ذریعے دنیا کے سب سے مشکل علاقوں میں بھی **مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined