ای-کامرس کمپنی ’امیزون‘ نے فلسطینی سافٹ ویئر انجینئر احمد شاہرور کو معطل کر دیا ہے۔ دراصل شاہرور نے اسرائیلی حکومت کے ساتھ کمپنی کے معاہدہ کی عوامی طور پر مخالفت کی تھی۔ شاہرور نے ’پروجیکٹ نمبس‘ نام کی کلاؤڈ کمپیوٹنگ پر تنقید کی تھی، جس سے اسرائیلی حکومت کو اے آئی اور ڈیٹا سنٹر جیسی سہولیات ملتی ہیں۔ امیزون نے الزام عائد کیا کہ شاہرور نے کمپنی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ جبکہ شاہرور کا کہنا ہے کہ اسے حق ہے کہ وہ اپنے دفتر میں احتجاج کرے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ فلسطینی انجینئر احمد شاہرور گزشتہ 3 سالوں سے ای-کامرس کمپنی امیزون کی ’ہول فوڈس ڈویژن‘ میں سیئٹل آفس کے طور پر کام کر رہے تھے۔ انہوں نے ’سَلیک چینل‘ پر ایک پوسٹ اور خط کے ذریعہ ’پروجیکٹ نِمبس‘ کی مخالفت کی تھی۔ احمد شاہرور نے الزام عائد کیا کہ گوگل کی مدد سے 2021 میں شروع کیا گیا پروجیکٹ نِمبس، اسرائیل کو اے آئی، ڈیٹا سنٹر اور دیگر چیزیں فراہم کرتی ہیں۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق امیزون نے 3 سال قبل کمپنی میں ملازمت شروع کرنے والے شاہرور کو ایک نوٹس بھیجا۔ اس میں لکھا تھا کہ ’’امیزون کے علم میں آیا ہے کہ کمپنی کے کئی داخلی سلیک چینلز پر آپ کی جانب سے کی گئی ایک پوسٹ کئی پالیسیوں کی خلاف ورزی کر سکتی ہے۔‘‘ احمد شاہرور کا کہنا ہے کہ امیزون مسلسل فلسطینیوں کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ فرانس کے بھی ایک ملازم کو سوشل میڈیا پوسٹ پر اسرائیل کی تنقید کرنے کے باعث نکال دیا گیا۔ امیزون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی کسی بھی قسم کے امتیازی، یا دھمکی آمیز رویہ اور زبان کو برداشت نہیں کرتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اسی طرح کی مخالفت ’مائیکروسافٹ‘ میں بھی دیکھنے کو ملی تھی، اس دوران کمپنی نے 4 ملازمین کو باہر کیا تھا۔ وہ سب بھی اسرائیل کو مل رہی مدد کی مخالفت کر رہے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ فیس بک (ادھیر رنجن چودھری)