عالمی خبریں

نئی پارٹی شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، ریپبلکن کی حمایت جاری رکھوں گا: ٹرمپ

ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ریپبلکن پارٹی کا مستقبل ایک ایسی جماعت کی طرح ہے جو ہر نسل، رنگ اور مسلک کے کام کرنے والے امریکی خاندانوں کے معاشرتی، معاشی اور ثقافتی مفادات اور اقدار کا دفاع کرتی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نئی سیاسی پارٹی کے آغاز کے منصوبوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریپبلکن پارٹی کی حمایت جاری رکھیں گے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز اور لینڈو میں کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس (سی پی اے سی) 2021 میں کہا تھا کہ ان کا کوئی نئی سیاسی پارٹی شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’اگلے چار برسوں تک، اس کمرے میں بہادر ریپبلکن، بنیاد پرست ڈیموکریٹس اور جعلی خبریں میڈیا کی مخالفت کے مرکز میں ہوں گی، اور میں چاہتا ہوں کہ آپ کو یہ معلوم ہو کہ میں آپ کی طرف سے لڑتا رہوں گا۔ ہم نئی پارٹی شروع نہیں کرنے جا رہے ہیں‘‘۔

Published: undefined

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنوری کے آخر میں امریکی میڈیا نے اطلاع دی کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اتحادیوں کے ساتھ ’پیٹریٹ پارٹی‘ کے نام سے ایک نئی سیاسی پارٹی کے قیام پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ ’فاکس نیوز‘ نے اطلاع دی ہے کہ آدھے سے زیادہ سی پی اے سی کے شرکا نے کہا ہے کہ وہ ڈونالڈ ٹرمپ کو 2024 میں ووٹ دیں گے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے سی پی اے سی کو بتایا کہ ڈیموکریٹس صرف چار سال سے وائٹ ہاؤس میں موجود ہیں اور وہ ضرورت پڑنے پر تیسری بار انہیں شکست دینے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا ’’ریپبلکن پارٹی کا مستقبل ایک ایسی جماعت کی طرح ہے جو ہر نسل، رنگ اور مسلک کے کام کرنے والے امریکی خاندانوں کے معاشرتی، معاشی اور ثقافتی مفادات اور اقدار کا دفاع کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ پارٹی اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور ایک علیحدہ پارٹی کی حیثیت سے ایک شناخت بنا رہی ہے۔ ‘‘

Published: undefined

ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے بعد امریکہ کے صدر بنے جو بائیڈ کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مدت کا پہلا مہینہ جدید تاریخ کا کسی بھی صدر کا سب سے بدقسمت مہینہ تھا۔ انہوں نے خاص طور پر امریکہ میں ابھرتے ہوئے سرحدی بحران کی طرف اشارہ کیا، جو بائیڈن کی امیگریشن پالیسی پر تنقید کی اور اسے امریکہ کی بنیادی اقدار کے ساتھ غداری قرار دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined