کابل: طالبان رہنما اور پاکستان میں سابق طالبان سفیر ملا عبدالسلام ضعیف کا کہنا ہے کہ اپنے سخت گیر دور کو دہرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ملا عبدالسلام ضعیف نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ افغانستان میں خواتین کی تعلیم جاری ہے اور وہ کام پر بھی جاسکتی ہیں وہاں کے لوگ طالبان سے خوش ہیں۔
Published: undefined
عبدالسلام ضعیف کا کہنا تھا کہ طالبان پہلے ہی اپنے عہد کی پاسداری کر رہے ہیں اور اپنے سخت گیر دور کو دہرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ملا عبدالسلام ضعیف نے کہا کہ افغانستان میں اب لوگوں کی زندگیاں معمول پر لوٹ چکی ہیں، جبکہ میڈیا کوریج میں طالبان کو بدنام کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
سابق طالبان سفیر نے کہا کہ یہ تصور دینا کہ طالبان برے لوگ ہیں، عوام اور تعلیم کے خلاف ہیں، یہ بڑی سازش ہے، جب میں کابل میں لوگوں سے بات کرتا ہوں تو لوگ کہتے ہیں کہ وہ خوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ افغان بغیر دستاویزات کے باہر جانے کے لئے ائیرپورٹ پر افراتفری کو بطور بہانا استعمال کر رہے ہیں، اس کے علاوہ قانونی انداز میں کابل ائیرپورٹ جانے والوں کو طالبان نہیں روک رہے۔ طالبان کے سابق سفیر نے مزید کہا کہ طالبان کسی سے کوئی بدلہ یا انتقام نہیں لے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا