اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو (فائل)
غزہ پٹی کو لے کر اسرائیل اور حماس کے درمیان چل رہی خوفناک جنگ ختم ہونے کی کوئی راہ دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ اس درمیان اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے حماس کی جنگ بندی کی تجویز ٹھکرا دی ہے۔ انہوں نے جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاہو کا کہنا ہے کہ اگر ہم جھکے تو ہم سب کچھ کھو دیں گے۔
Published: undefined
حماس کے پاس ابھی بھی کئی اسرائیلی یرغمال ہیں۔ ان یرغمالیوں کو چھوڑنے کے بدلے میں حماس نے جنگ بندی کی شرط رکھی تھی جسے نیتن یاہو نے ماننے سے انکار کر دیا۔ اس سلسلے میں یاہو نے گزشتہ رات ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے عوام سے خطاب کیا۔
Published: undefined
اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا، ’’میں ’قاتلوں‘ کے سامنے خودسپردگی نہیں کروں گا۔ خود سپردگی کا فیصلہ عوام کی جان کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ اگر ہم ان کے سامنے جھک گئے تو ابھی تک اس جنگ سے ہم نے جو کچھ حاصل کیا ہے وہ سب کچھ کھو دیں گے اور سب ختم ہو جائے گا۔‘‘
Published: undefined
وزیر اعظم یاہو نے بتایا کہ حماس نے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں اور شہید فوجیوں کی لاش کو چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔ حماس کی شرط ہے کہ جنگ بندی ہونے اور غزہ پٹی سے اسرائیلی فوج کی واپسی کے بعد ہی وہ اس بارے میں سوچیں گے۔ مگر ہم نے اگر حماس کا یہ مطالبہ قبول کرلیا تو اسرائیل کو خود سپردگی کرنے کے لیے مجبور کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
نیتن یاہو نے اپنے 12 منٹ کے خطاب میں کہا کہ اس خود سپردگی سے ملک اور عوام دونوں کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ بیشک حماس بہت سخت گیر ہے، مگر وہ بے قوف نہیں ہے۔ حماس بین الاقوامی قوانین کا حوالہ دے گا۔ اگر ہم حماس کا حکم مانیں گے تو ہمارے فوجیوں کی شہادت ضائع چلی جائے گی۔ ہم نے اب تک جو کچھ بھی حاصل کیا ہے وہ ساری حصولیابی خاک ہو جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined