
نیپال کا نیا بینک نوٹ / آئی اے این ایس
کھٹمنڈو: نیپال کے مرکزی بینک نے 100 روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کئے ہیں، جن پر ان علاقوں کی نقشہ بندی شامل ہے جن پر ہندوستان اور نیپال دونوں دعویٰ رکھتے ہیں۔ ان متنازع سرحدی علاقوں، کالاپانی، لپولیکھ اور لمپیادھورا کو پہلی مرتبہ بینک نوٹ پر اس انداز سے دکھایا گیا ہے، جسے ماہرین دونوں ملکوں کے درمیان ایک نئے سفارتی تناؤ کی علامت قرار دے رہے ہیں۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق، نیپال نے تقریباً 5 برس قبل اپنا سیاسی نقشہ تبدیل کرتے ہوئے ان تینوں علاقوں کو باضابطہ طور پر ملک کی سرحدوں میں شامل کر لیا تھا۔ اُس وقت پارلیمنٹ نے دستور میں ترمیم منظور کی تھی، جس کے ذریعے ان علاقوں کو نیپال کی زمین قرار دیا گیا۔ اس قدم پر ہندوستان نے سخت اعتراض ظاہر کیا تھا اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں قابلِ ذکر تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔ اب اسی ترمیم شدہ نقشے کو پہلی بار قومی کرنسی پر جگہ دی گئی ہے۔
Published: undefined
نیپال راسٹر بینک (این آر بی) کے ترجمان گرو پرساد پاؤڈیل کے مطابق 100 روپے کے نوٹ پر نقشہ حکومت کے فیصلے کے مطابق اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’چائنا بینک نوٹ پرنٹنگ اینڈ منٹنگ کارپوریشن نے 100 روپے کے تین سو ملین نوٹ فراہم کیے ہیں، جنہیں اب جاری کر دیا گیا ہے۔‘‘
سنہ 2020 میں ہندوستان نے اپنا نیا نقشہ جاری کیا تھا جس میں ان سرحدی علاقوں کو شامل دکھایا گیا تھا۔ اس کے بعد نیپال نے بھی جوابی قدم اٹھاتے ہوئے اپنا نقشہ شائع کیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان کئی ادوار کی بات چیت کے باوجود یہ تنازع حل نہیں ہو سکا اور سرحدی حدبندی کا مسئلہ مسلسل ایک حساس معاملہ بنا ہوا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ کالاپانی، لپولیکھ اور لمپیادھورا نیپال کی شمال مغربی سرحد اور ہندوستان کی ریاست اتراکھنڈ کے بیچ واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنسی نوٹ پر نقشہ شامل کرنے سے مذاکرات کے عمل میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ نیپال راسٹر بینک 5، 10، 20، 50، 100، 500 اور 1000 روپے کے نوٹ جاری کرتا ہے لیکن نقشہ صرف 100 روپے کے نوٹ پر موجود ہوتا ہے۔ تازہ تبدیلی اسی ایک نوٹ تک محدود ہے۔
Published: undefined