
جنرل پرویز مشرف / Getty Images
امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق افسر جان کیریاکو نے پاکستان، سعودی عرب اور جنوبی ایشیا کی سیاست سے متعلق کئی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ ان کے مطابق امریکہ نے اربوں ڈالر کی امداد دے کر پاکستان کے سابق صدر اور فوجی سربراہ جنرل پرویز مشرف کو اپنی مرضی کے مطابق چلنے پر مجبور کیا تھا۔ کیریاکو نے دعویٰ کیا کہ ایک وقت ایسا بھی آیا جب امریکہ کے پاس پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا کنٹرول موجود تھا۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق، جان کیریاکو، جنہوں نے سی آئی اے میں 15 سال خدمات انجام دیں اور پاکستان میں انسدادِ دہشت گردی مہمات کی نگرانی کی، نے ایک انٹرویو میں کہا، ’’امریکہ کو آمر پسند ہیں کیونکہ ان پر نہ عوام کا دباؤ ہوتا ہے نہ میڈیا کا۔ ہم نے مشرف کو خرید لیا تھا، وہ ہمیں پاکستان میں اپنی مرضی سے کارروائی کرنے دیتے تھے۔‘‘
ان کے مطابق، ’’پرویز مشرف دوہری پالیسی پر عمل کر رہے تھے۔ ایک طرف وہ دہشت گردی کے خلاف امریکہ کے اتحادی بنے ہوئے تھے، دوسری طرف پاکستانی فوج اور شدت پسند گروہوں کو ہندوستان کے خلاف سرگرم رکھتے تھے۔ پاکستانی فوج کو القاعدہ کی نہیں بلکہ ہندوستان کی فکر تھی۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ امریکہ، پاکستان کے ایٹمی سائنس داں عبدالقادر خان کے خلاف کارروائی کرنے والا تھا مگر سعودی عرب کی مداخلت کے بعد یہ قدم روک دیا گیا۔ ان کے بقول، ’’اگر ہم اسرائیل کی طرح سوچتے تو اے کیو خان کو ختم کر دیتے۔ اسے ڈھونڈنا مشکل نہیں تھا لیکن سعودی عرب نے کہا کہ اسے چھوڑ دو، ہم اس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔‘‘
کیریاکو نے کہا کہ یہ امریکہ کی ’بڑی غلطی‘ تھی۔ ان کے مطابق سعودی عرب خود بھی ایٹمی ٹیکنالوجی پر خفیہ طور پر کام کر رہا تھا، اسی لیے اس نے عبدالقادر خان کو بچایا۔ انہوں نے مزید کہا، ’’حالیہ سعودی–پاکستان دفاعی معاہدہ شاید اسی پرانے تعلق کی توسیع ہو۔ اب سعودی عرب شاید وہی سرمایہ کاری وصول کر رہا ہے جو اس نے برسوں پہلے کی تھی۔‘‘
Published: undefined
سابق افسر نے کہا، ’’امریکہ کے بیانات اور اس کی خارجہ پالیسی میں تضاد نمایاں ہے۔ ہم جمہوریت اور انسانی حقوق کے محافظ بننے کا دعویٰ کرتے ہیں مگر سچ یہ ہے کہ ہم صرف اپنے مفاد کے مطابق کام کرتے ہیں۔‘‘ کیریاکو کے مطابق، ’’امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان رشتہ محض تیل اور اسلحے پر قائم ہے۔ ہم ان سے تیل لیتے ہیں، وہ ہم سے ہتھیار خریدتے ہیں، یہی ہے اصل تعلق۔‘‘
انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک سعودی گارڈ نے ان سے کہا تھا، ’’ہم نے آپ کو اپنے کرائے کے محافظ کے طور پر بلایا ہے۔ آج دنیا کی طاقت کا توازن تیزی سے بدل رہا ہے۔ سعودی عرب، چین اور ہندوستان اپنی نئی حکمتِ عملی سے ابھر رہے ہیں۔ امریکہ کے پاس اب خود تیل ہے، اسے سعو دیوں کی پرانی طرح ضرورت نہیں۔ اسی لیے ریاض اب چین اور ہندوستان سے تعلقات مضبوط کر رہا ہے۔ دنیا کی سمت بدل رہی ہے۔”
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined