شیخ حسینہ کی فائل تصویر / Getty Images
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اقلیتوں کے مبینہ قتل عام اور ان کی حفاظت میں ناکامی پر ملک کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس پر سخت تنقید کی ہے۔ نیویارک میں ایک تقریب سے آن لائن خطاب کے دوران شیخ حسینہ نے محمد یونس پر ہندوؤں سمیت اقلیتوں کے تحفظ میں ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کی روک تھام کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔
Published: undefined
انہوں نے الزام لگایا کہ محمد یونس نہ صرف اقلیتوں کے قتل عام میں ملوث ہیں بلکہ اس سازش کے پیچھے ایک بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کے والد شیخ مجیب الرحمن کی طرح ان اور ان کی بہن شیخ ریحانہ کی بھی قتل کی سازش کی گئی تھی۔
شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہروں کے بعد ہندوستان میں پناہ لینے کے واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پانچ اگست کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پر مسلح مظاہرین نے حملہ کیا اور انہیں وہاں سے نکلنے پر مجبور ہونا پڑا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اقلیتوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے حسینہ نے کہا، ’’ہندو، بدھ مت کے پیروکار اور عیسائی کسی کو بھی بخشا نہیں گیا۔ گیارہ گرجا گھروں کو مسمار کر دیا گیا، مندروں اور بدھ مت کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچایا گیا۔‘‘
شیخ حسینہ نے سوال کیا کہ ’’اقلیتوں پر یہ مظالم کیوں ہو رہے ہیں؟ انہیں کیوں ستایا جا رہا ہے اور ان پر حملے کیوں کیے جا رہے ہیں؟‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں لوگوں کو انصاف حاصل کرنے کا حق نہیں دیا جا رہا اور انہیں خود کو بھی استعفیٰ دینے کا موقع نہیں دیا گیا۔ شیخ حسینہ نے واضح کیا کہ وہ بنگلہ دیش چھوڑنے پر مجبور ہوئیں تاکہ مظالم کا سلسلہ رک سکے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined