عالمی خبریں

للت مودی نے حاصل کی ’وانوآتو‘ کی شہریت، قانونی مشیر نے کی تصدیق

بی سی سی آئی کے سابق صدر للت مودی نے وانوآتو کی شہریت حاصل کر لی۔ قانونی مشیر کے مطابق، انہوں نے ہندوستانی پاسپورٹ سرینڈر کرنے کی درخواست دی ہے۔ یہ اقدام ہندوستان کے لیے ان کا حوالگی مشکل بنا سکتا ہے

<div class="paragraphs"><p>للت مودی / آئی اے این ایس</p></div>

للت مودی / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے بانی اور بی سی سی آئی کے سابق صدر للت مودی نے وانوآتو کی شہریت حاصل کر لی ہے۔ ان کے قانونی مشیر محبوب عبدی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ للت مودی نے ہندوستانی پاسپورٹ سرینڈر کرنے کے تمام ضروری اقدامات مکمل کر لیے ہیں۔

Published: undefined

محبوب عبدی نے مزید وضاحت کی کہ للت مودی کے خلاف کسی بھی ہندوستانی عدالت میں کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی تحقیقاتی ایجنسی نے ان کے خلاف کوئی چارج شیٹ داخل کی ہے۔

وانوآتو ایک چھوٹا سا جزیرہ ملک ہے جو بحرالکاہل کے جنوبی حصے میں واقع ہے۔ للت مودی کی جانب سے ہندوستانی شہریت چھوڑ کر وانوآتو کی شہریت حاصل کرنا ایک بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے، جس سے ہندوستان کے لیے اس کی حوالگی مزید مشکل ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا کہ للت مودی نے لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن میں اپنا پاسپورٹ سرینڈر کرنے کی درخواست دی ہے، جس پر موجودہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہندوستان میں ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھے گی۔

Published: undefined

یاد رہے کہ للت مودی پر مالی بے ضابطگیوں، منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے الزامات لگ چکے ہیں، جن کے بعد وہ 2010 میں ہندوستان چھوڑ کر برطانیہ منتقل ہو گیا تھا۔ اس سے قبل، کاروباری شخصیت میہل چوکسی نے بھی اینٹیگوا کی شہریت حاصل کر کے ہندوستان سے فرار کا راستہ اختیار کیا تھا۔

وانوآتو کی شہریت حاصل کرنے کے بعد ہندوستان کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور حکومت کے لیے للت مودی کی حوالگی مزید مشکل ہو جائے گی، کیونکہ کئی ممالک کی طرح وانوآتو بھی اپنے شہریوں کو بآسانی کسی اور ملک کے حوالے نہیں کرتا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined