عالمی خبریں

'برکس' میں انڈونیشیا بھی ہوا شامل، اس گروپ کا حصہ بننے والا 11 واں ملک

2025 میں 'برکس' کی صدارت کرنے جا رہے برازیل نے اس فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ 2023 میں جوہانسبرگ چوٹی کانفرنس میں بلاک کے رہنماؤں نے انڈونیشیا کی امیدواری کی حمایت کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>بریکس، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

بریکس، تصویر آئی اے این ایس

 

دنیا کی اُبھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ برکس (BRICS) میں ایک نئے ملک کی شمولیت ہو گئی ہے۔ انڈونیشیا 'برکس' کا حصہ بننے والا 11 ملک بن گیا ہے۔ 2025 میں 'برکس' کی صدارت کرنے جا رہے برازیل نے منگل کو اس کا اعلان کیا۔ برازیل نے کہا کہ 2023 میں جوہانسبرگ چوٹی کانفرنس میں بلاک کے رہنماؤں نے انڈونیشیا کی امیدواری کی حمایت کی تھی۔

برازیل کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا "برازیل حکومت انڈونیشیا کے برکس میں شامل ہونے کا استقبال کرتی ہے۔ جنوب-مشرقی ایشیا میں سب سے بڑی معیشت اور سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے طور پر، انڈونیشیا دیگر برکس اراکین کے ساتھ عالمی گورننس اداروں میں اصلاحات کے لیے حمایت کرتا ہے اور عالمی جنوبی تعاون کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔"

Published: undefined

سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا نے اپنی نئی حکومت کی تشکیل کے بعد سے ہی 'برکس' میں شامل ہونے میں اپنی دلچسپی کے بارے میں اس گروپ کو مطلع کیا تھا۔ بیان کے مطابق 2024 میں برکس ممالک نے جوہانسبرگ میں متفق ہوئے توسیع کے لیے رہنما اصول، ضوابط اور طریقہ کار کے مطابق انڈونیشیا کی رکنیت کو اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ 'BRIC' ایک رسمی گروپ کے طور پر 2006 میں وجود میں آیا تھا۔ 2006 میں نیویارک میں اَنگا کے اجلاس کے دوران 'برک' خارجہ سکریٹریوں کی پہلی میٹنگ کے دوران گروپ کو رسمی شکل دی گئی تھی۔ پہلا برک چوٹی کانفرنس 2009 میں روس کے یکاتیرنگبرگ میں منعقد کیا گیا تھا۔ وہیں 2010 میں نیویارک میں برک خارجہ سکریٹریوں کی میٹنگ میں جنوبی افریقہ کو شامل کیا گیا تھا، جس کے بعد سے یہ گروپ 'برکس' کے نام سے جانا جاتا ہے۔

گزشتہ کچھ برسوں میں جی-20 کی طرز پر بنی 'برکس' کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں 5 نئے ممالک مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات 'برکس' کا حصہ بنے تھے۔ 16واں برکس چوٹی کانفرنس 2024 میں کزان میں منعقد کیا گیا تھا جس کی صدارت روس نے کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined