عالمی خبریں

امریکہ میں طوفان کے سبب بھاری تباہی، 23 افراد ہلاک، متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی کا اعلان

ریاست مسیسیپی کے گورنر نے کہا کہ تمام اسپتالوں اور امدادی اداروں کو متحرک کر دیا گیا ہے اور طوفان سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر</p></div>

تصویر ٹوئٹر

 

واشنگٹن: امریکہ کی ریاست مسیسیپی میں جمعہ کی رات دیر گئے آنے والے طوفان اور شدید آندھی سے کم از کم 23 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ریاست کی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ طوفان نے 100 مربع میل (160 مربع کلومیٹر) سے زیادہ بڑے علاقہ میں نقصان کے نشانات چھوڑے ہیں۔ یہ معلومات خبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔

Published: undefined

مسیسیپی کے گورنر نے کہا کہ تمام اسپتالوں اور امدادی اداروں کو متحرک کر دیا گیا ہے اور طوفان سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ریاست کی ایک اعلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس وقت تک حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

Published: undefined

مسیسیپی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے ٹویٹس کی ایک سیریز میں کہا کہ مغربی مسیسیپی میں 200 افراد پر مشتمل قصبہ سلور سٹی میں طوفان سے تباہی کے بعد زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف عملہ کو چار افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی۔ مرنے والوں کی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے ایجنسی نے کہا کہ بدقسمتی سے ان کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے۔

Published: undefined

مقامی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ مالی نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ریاست کیلی فورنیا میں بھی اس طوفان نے 5 افراد کی جان لے لی ہے۔

طوفان پر نظر رکھنے والوں اور مبصرین نے جمعہ کی رات اور ہفتہ کی صبح نیشنل ویدر سروس کو طوفان کی کم از کم 24 رپورٹیں جاری کیں۔ یہ رپورٹیں مسیسیپی کے مغربی کنارے سے شمال میں ریاست کے مرکز اور الاباما تک ہیں۔

Published: undefined

گورنر ٹیٹ ریو نے ایک ٹوئٹ میں کہا ’’ایم ایس ڈیلٹا میں بہت سے لوگوں کو آج رات آپ کی دعاؤں اور خدا کی حفاظت کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ہم نے متاثرہ افراد کے لیے طبی امداد، مزید ایمبولینسوں کا انتظام اور دیگر ہنگامی خدمات کو فعال کر دیا ہے۔ تلاش اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined