تصویر'ایکس' @Linda_McMahon
امریکہ میں صدارتی انتخاب میں کامیابی ملنے کے بعد پُرجوش ڈونالڈ مسلسل اپنی ٹیم کی توسیع کے ساتھ ہی محکموں کو بھی بانٹ رہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے محکمہ تعلیم کی ذمہ داری ڈبلیو ڈبلیو ای یعنی ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کی سابق سی ای او اور پیشہ ور کشتی کھلاڑی لنڈا میک موہن کو سونپی ہے۔ اس سے پہلے وہ ارب پتی کاروباری ایلن مسک سمیت کئی بڑے ناموں کو حکومت کا کام سونپ چکے ہیں۔
نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے میک موہن کو محکمہ تعلیم کا وزیر نامزد کیا ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے بھی وہ ٹرمپ حکومت کا حصہ رہ چکی ہیں۔ میک موہن نے 2017 سے 2019 تک ٹرمپ کی پہلی مدت کار کے دوران اسمال بزنس ایڈمنسٹریشن کی قیادت کی تھی۔ وہ کنیکٹکٹ میں امریکی سینیٹ کے لیے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کے طور پر دو بار انتخاب لڑ چکی ہیں لیکن ناکام رہی تھیں۔
Published: undefined
میک موہن نے 2009 سے ایک سال تک 'کنیکٹکٹ بورڈ آف ایجوکیشن' میں کام کیا اور یہاں سیکریڈ ہارٹ یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں کئی سال گزارے۔ حالانکہ تعلیمی دنیا میں انہیں تقابلی طور پر نامعلوم مانا جاتا ہے۔ ویسے انہوں نے 'چارٹر اسکولوں' اور 'اسکول چوائس' کے لیے اپنی حمایت دی ہے۔
امریکہ میں چارٹر اسکول عوامی طور پر مالی امداد یافتہ اسکول ہوتے ہیں جو اپنے مقامی ضلع سے آزادانہ طور سے چلائے جاتے ہیں۔ 'اسکول چوائس' تعلیم کے متبادل کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے تحت طلبا اور کنبوں کو پبلک اسکولوں کا متبادل چننے کی اجازت ملتی ہے۔
Published: undefined
لنڈا میک موہن کی بات کی جائے تو انہوں نے 2009 میں ڈبلیو ڈبلیو ای کو الوداع کہہ دیا تھا۔ انہیں ٹرمپ کے لیے بڑا ڈونیشن دینے والا شمار کیا جاتا ہے۔ ملواکی میں ہوئے انتخابی پروگرام کے دوران انہوں نے ٹرمپ کو دوست بتایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ کو 'ساتھی اور باس' کہہ کر کافی اچھا محسوس ہوا۔ انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ فیڈرل ایجوکیشن محکمہ کو بند کردیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined