برطانیہ کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
برطانیہ میں ووٹنگ کے لیے کم از کم عمر 18 سال کو گھٹا کر اب 16 سال کر دیا گیا ہے۔ یعنی 16 اور 17 سال کے نوجوان کو بھی اب رائے دہی کا حق حاصل ہو گیا ہے۔ یہ فیصلہ برطانوی جمہوریت کی تاریخ میں ایک اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔ برطانیہ کے اسکاٹ لینڈ اور ویلس میں مقامی کونسل اور اسکاٹش پارلیمنٹ کے انتخابات میں پہلے سے ہی 16 سال کی عمر میں ووٹنگ کا التزام تھا، لیکن اب یہ پورے ملک میں نافذ ہوگا۔ برطانوی حکومت کے تازہ فیصلے کے بعد برطانیہ میں ووٹرس کی تعداد تقریباً 16 لاکھ بڑھ جائے گی۔ تقریباً 50 سال قبل برطانیہ میں ووٹنگ کی عمر 21 سال سے گھٹا کر 18 سال کی گئی تھی، اور اب یہ 16 سال ہونے سے اب تک کی سب سے بڑی ووٹنگ توسیع بتائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 6 کروڑ 80 لاکھ آبادی والے برطانیہ کے علاوہ بھی کئی ممالک ہیں جو پہلے سے ہی اپنے یہاں 16 سال کے نوجوانوں کو رائے دہی کا حق دے چکی ہیں۔ آسٹریا، برازیل، ارجنٹائنا، مالٹا، کیوبا، ایکواڈور، نکاراگوا اور برطانیہ کے ہی آئل آف مین، گویرنسے، جرسی اور فاکلینڈ آئس لینڈ جیسے علاقوں میں بھی 16 سال کی عمر سے ہی ووٹنگ کی اجازت مل جاتی ہے۔ ان ممالک میں کچھ مقامات پر یہ حق اختیاری ہوتا ہے، یعنی وہ چاہیں تو ووٹ دیں اور نہ چاہیں تو نہ دیں۔ کچھ ممالک میں ایک خاص عمر کے لوگوں کا ووٹ دینا لازمی بھی ہے۔ مثلاً برازیل میں 18 سے 70 سال تک کے اشخاص کو ووٹ لازمی طور پر ڈالنا ہوتا ہے، لیکن 16 اور 17 سال والوں کے لیے یہ اختیاری ہے۔
Published: undefined
دنیا کے بیشتر ممالک میں ووٹ دینے کے لیے کم از کم عمر 18 سال ہے۔ ان ممالک میں ہندوستان بھی شامل ہے۔ دیگر ممالک کی بات کریں تو امریکہ، چین، جاپان، فرانس، جرمنی، روس، پاکستان، بنگلہ دیش، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، کناڈا، اسپین، ملیشیا، تھائی لینڈ، ایران، عراق، ترکی، میانمار، اسرائیل، مصر، اٹلی، نیدرلینڈس، ناروے، نائیجیریا، کینیا، فنلینڈ، سویڈن، ڈنمارک، یوکرین، کولمبیا، وینزوئیلا، مراقش، یوگانڈا، سنگاپور سمیت 180 سے زائد ممالک میں حق رائے دہی کے لیے کم از کم عمر 18 سال ہی ہے۔ آسٹریلیا، پیرو اور بولیویا میں تو نہ صرف ووٹنگ کے لیے کم از کم عمر 18 سال ہے، بلکہ یہاں ووٹ ڈالنا لازمی بھی ہے۔
Published: undefined
کچھ ایسے ممالک، جہاں حق رائے دہی کے لیے کم از کم عمر کی حد 17 سال ہے، ان میں گریس، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، تیمور-لیستے شامل ہیں۔ گریس میں جولائی 2016 سے ووٹنگ کی عمر 17 سال طے کی گئی ہے۔ یہاں ایک خاص اصول یہ ہے کہ اگر کسی انتخابی سال میں کسی شخص کی عمر 17 سال مکمل ہو رہی ہے، تو اسے ووٹنگ کی اجازت ہوتی ہے۔ انڈونیشیا میں ووٹنگ کے لیے عمر 17 سال ہے، لیکن اگر کوئی شادی شدہ ہے تو عمر کی کوئی حد نہیں لگائی جاتی۔ یعنی 17 سال سے کم عمر کے شادی شدہ لوگ بھی حق رائے دہی کا استعمال کر سکتے ہیں۔ جنوبی کوریا میں عام شہریوں کے لیے ووٹنگ کی کم از کم عمر 17 سال ہے، لیکن فوجیوں کے لیے یہ حد نہیں ہے۔ کسی بھی عمر کے فوجی حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے مجاز ہیں۔
Published: undefined
چند ممالک ایسے بھی ہیں جہاں ووٹنگ کے لیے کم از کم عمر 21 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ ان ممالک میں متحدہ عرب امارات، سنگاپور، لبنان، عمان، کویت، سمووا، ٹونگا، ٹوکیلاؤ اور ناؤرو شامل ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں ووٹنگ کا حق سبھی شہریوں کو نہیں ملتا۔ وہاں ’الیکٹورل کالج‘ کے لیے الگ سے کم از کم عمر مقرر کی جاتی ہے اور یہ ہر امیرات کے حاکم طے کرتے ہیں۔ کویت میں ووٹنگ کے لیے عمر کی حد 20 سال ہے، لیکن حق رائے دہی وہی استعمال کر سکتے ہیں جو فوج یا پولیس میں نہیں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب