عالمی خبریں

امریکا میں کورونا وبا کی پہلی دوا کو ملی منظوری

امریکی وفاقی ادارے نے کورونا وائرس کے انسداد کی دوا کی باضابطہ منظوری دے دی ہی۔ اس تجرباتی دوا کے آزمائشی ٹیسٹس کئی ایام سے جاری تھے۔

کورونا وبا کی پہلی دوا
کورونا وبا کی پہلی دوا 

امریکا میں کووڈ-19 مہلک بیماری کے شافی علاج کے لیے ایک دوا ریمڈِسیوِر (Remdesivir) تیار کر لی گئی ہے۔ امریکی وفاقی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگز ایجنسی (FDA) نے اس دوا کو ہنگامی حالات میں استعمال کیے جانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس دوران امریکی حکام نے کووڈ -19 بیماری سے ہونے والی ہلاکتوں میں اضافے کے باوجود مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

دوا ریمڈِسیوِر کی منظوری اقوام عالم کی کورونا وائرس کی نئی قسم کے انسداد کی جانب پہلی کامیاب کوشش قرار دی گئی ہے۔ اس وقت جرمنی، برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ میں بھی کورونا وائرس کی پھیلی ہوئی وبا کے خاتمے کی دواؤں کے انسانی تجربات اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ امریکا میں دوا ریمڈِسیوِر اس تناظر میں پہلا قدم ہے۔

Published: undefined

ریمڈِسیوِر وائرس کے انسداد کی ایک دوا ہے جو ابتدائی طور پر ایبولا بیماری کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھی۔ اس دوا کے کووڈ-19 بیماری میں مبتلا شدید بیمار افراد پر استعمال کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آنے پر ہی اس کی بطور ایک دوا کی ہنگامی حالات میں استعمال کے لئے منظوری دی گئی ہے۔

Published: undefined

ریمڈِسیوِر دوا کی منظوری کا اعلان یکم مئی کو وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا اور اس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی موجود تھے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایک انتہائی مثبت پیش رفت ہے۔ اس پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ ریمڈِسیوِر تیار کرنے والی دوا ساز کمپنی جیلیڈ سائنسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈینیئل او ڈے بھی موجود تھے۔

Published: undefined

امریکی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ دوا کے استعمال کے ممکنہ نتائج سے امریکا میں کووڈ-19 بیماری سے ہونے والی ہلاکتوں کو ایک لاکھ سے کم رکھنے میں کامیابی حاصل ہو گی۔ یہ امر اہم ہے کہ کورونا وائرس کی ساری دنیا میں وبا پھیلنے کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکا میں ہو چکی ہیں اور یہ تعداد 65 ہزار سات سو سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اس مرض میں مبتلا مریضوں کی تعداد گیارہ لاکھ تیس ہزار سے زائد ہے۔ ساری دنیا میں اس جان لیوا وائرس کی لپیٹ میں آنے والے افراد کی تعداد چونتیس لاکھ سے زائد ہے۔

Published: undefined

جیلیڈ سائنسز نے امریکی حکام کو اس دوا کی پندرہ لاکھ خوراکیں بھی فراہم کی ہیں۔ ابتدا میں اس دوا کی آزمائش ایسے بندروں پر شروع کی گئی تھی۔ بیمار بندروں میں دوا کے مثبت اثرات سامنے آنے پر ہی اس کا آزمائشی استعمال انسانوں پر شروع کیا گیا۔ یہ تجربات امریکی ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے ہیلتھ کی نگرانی میں مکمل کیے گئے تھے۔ ان آزمائشی ٹیسٹس کے انتہائی مثبت نتائج کی بنیاد پر ہی اس دوا کی ہنگامی بنیاد پر اسپتالوں میں داخل انسانی مریضوں کو دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

Published: undefined

ریمڈِسیوِر نامی دوا ایک طبی ریسرچ کے ادارے جیلیڈ سائنسز کے محققین کی کاوش ہے۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے فوسٹر سٹی میں اس کا صدر دفتر ہے۔ جیلیڈ سائنسز بائیوفارماسیوٹیکل تحقیقی ادارہ ہے اور یہ تجارتی بنیاد پر ادویات بھی تیار کرتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined