عالمی خبریں

کم عمری کی شادیاں، مختلف ملکوں کو اربوں ڈالر کا نقصان

عالمی بینک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم عمری کی شادیوں کی وجہ سے مختلف ممالک کو اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

رُووِمبو ٹوپوڈزی صرف 15 برس کی تھی۔ وہ اپنے آبائی ملک زمبابوے میں گھر سے اسکول کے لیے نکلی، تو ایک 22 سالہ آدمی نے راہ روک کر کہا کہ اس کے ساتھ چلے۔ اس نے یہ پیش کش ٹھکرا دی، مگر شاید اسے تاخیر ہو چکی تھی۔ اس کے والد نے ان دونوں کو باتیں کرتے دیکھ لیا تھا اور یہ سمجھ چکا تھا کہ یہ دونوں ساتھ ہیں۔ والدہ نے کہا کہ ٹوپوڈزی کو اس مرد کے ساتھ شادی کرنا ہو گی۔ اسے اسکول چھڑا دیا گیا اور کچھ ہی عرصے بعد وہ حاملہ ہو گئی۔

Published: 07 Dec 2018, 5:46 AM IST

جب اس کے شوہر نے اسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا، تب ماں باپ کے ہاں اسے دوبارہ جگہ مل پائی۔ ٹوپوڈزی اب دیگر بچیوں کو اپنے جیسے بھیانک تجربے سے بچانے کے لیے انہیں کم عمری میں شادی نہ کرنے کو کہتی ہیں۔

Published: 07 Dec 2018, 5:46 AM IST

زمبابوے میں شادی کے لیے کم سے کم عمر 16 برس سے بڑھا کا 18 برس کر دی گئی ہے۔ ٹوپوڈزی کہتی ہیں، ’’ایک ماں اور کم عمری کی شادی کے تجربے کی شکار عورت کے طور پر۔ میں بچپن میں کی جانے والی شادیوں کے خاتمے کے لیے سرگرم ہوں۔‘‘

Published: 07 Dec 2018, 5:46 AM IST

گھانا کے دارالحکومت آکرا میں ایک کانفرنس کے موقع پر انہوں نے کہا، ’’میں جانتی ہوں کہ کم عمری میں شادی کسے کہتے ہیں۔ میں جانتی ہوں کہ شادی کے بعد کن مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔‘‘

Published: 07 Dec 2018, 5:46 AM IST

عالمی بینک کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق سب صحارا افریقہ کے ممالک میں ہر تین میں سے ایک بچی 18 برس سے کم عمری میں جبری شادی کا شکار ہو رہی ہے اور اس کے نتیجے میں مختلف ممالک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو راہ ہے۔

Published: 07 Dec 2018, 5:46 AM IST

عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق 12 ممالک میں کم عمری کی شادیوں کی وجہ سے قریب 63 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اس کی وجہ ان بچوں کا اسکول کی تعلیم مکمل نہ کرنا تھی۔

Published: 07 Dec 2018, 5:46 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 Dec 2018, 5:46 AM IST