عالمی خبریں

امریکہ دباؤ بنانے کے لیے الزام تراشی سے کام لے رہا ہے: ایران

علی شمخانی نے کہا، ’’ہم نے بارہا دہرایا ہے کہ ہم کسی بھی قیمت پر اپنے ملک کی فضائی اور سمندری حدود کی حفاظت کریں گے۔ نیز ہم اپنے ملک میں کسی طرح کی دخل اندازی کی پُرزور مزاحمت کریں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اوفا: ایران کے اعلیٰ ترین ادارے نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے حال ہی میں خلیجِ عمان میں تیل ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کے لیے ایران کو ذمہ دار ٹھہرانے پر امریکہ کے دعوے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک (ایران) پر دباؤ بنانے کی نیت سے ایسے الزامات گڑھے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

علی شمخانی نے اس سلسلے میں امریکی دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’الزامات ملکوں پر دباؤ بنانے کا ایک ہتھیار ہیں جن کا استعمال امریکہ بخوبی کرتا ہے۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ اگر تیل کی برآمدگی صفر پر پہنچتی ہے تو ایران آبنائے ہرمز کو بند کردے گا۔ شمخانی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک (ایران) اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پابند عہد ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، ’’ہم نے بارہا دہرایا ہے کہ ہم کسی بھی قیمت پر اپنے ملک کی فضائی اور سمندری حدود کی حفاظت کریں گے۔ نیز ہم اپنے ملک میں کسی طرح کی دخل اندازی کی پُرزور مزاحمت کریں گے۔‘‘

Published: undefined

غور طلب ہے کہ 13 جون کوخلیج عمان اور فارس کے درمیان آبنائے ہرمز میں دو تیل ٹینکڑوں کو کوآکریجیس اور فرنٹ الٹیئر کو دھماکہ کر کے اڑانے کی کوشش کی گئی۔ حادثے کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہیں لیکن امریکہ نے حادثے کے فوراً بعد ان جہازوں کو تباہ کرنے کا الزام ایران پر دھر دیا۔ ایران نے ان الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے انہیں خارج کر دیا ہے۔

Published: undefined

ایرانی فوج کی ایک شاخ ’پاسداران انقلاب‘ کے ایک اعلیٰ افسر نے گذشتہ برس جولائی میں کہا تھا کہ اگر ایران سے تیل کی برآمدگی میں تخفیف کی جاتی ہے تو ان کا ملک دیگر ممالک کو تیلوں کی برآمد گی میں استعمال ہونے والے آبنائے ہرمز کو بند کر دے گا۔ حالانکہ ایران میں مسلح افواج کے سربراہ محمد باقری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا ایران کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined