عالمی خبریں

ٹرمپ کے خلاف کھڑے ہوئے 27 ملک، جوابی ٹیرف کے لیے قرار داد پیش

یورپی یونین نے پیر کو کچھ امریکی اشیاء پر 25 فیصد جوابی ٹیرف لگانے کی قرارداد پیش کی ہے۔ ہیرے، انڈے، ڈینٹل فلاس، پولٹری سمیت کئی چیزوں پر جوابی ٹیرف لگانے کی تیاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

ٹرمپ کے ’ٹیرف وار‘ سے پوری دنیا میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ اس کا اثر دنیا بھر کے شیئر بازار میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ابھی تک لاکھوں کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ اس درمیان ٹرمپ کے ٹیرف کا جواب دینے کے لیے کئی ملکوں نے فیصلہ لینا شروع کر دیا ہے۔ خبر ہے کہ یورپی یونین نے کئی امریکی سامانوں پر جوابی ٹیرف لگانے کی تیاری کرلی ہے۔ حالانکہ قرار داد پر ابھی رکن ممالک کی طرف سے مہر لگائی جانی باقی ہے۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی ’رائئٹرس‘ کے مطابق یورپی یونین نے پیر کو کچھ امریکی اشیاء پر 25 فیصد جوابی ٹیرف لگانے کی قرارداد پیش کی ہے۔ ایجنسی نے دستاویزوں کے حوالے سے بتایا کہ کچھ سامان پر ٹیرف 16 مئی سے موثر ہو جائے گا۔ جبکہ کچھ دیگر پر بھی اس سال سے نافذ ہوگا۔ ان میں ہیرے، انڈے، ڈینٹل فلاس، پولٹری سمیت کئی چیزیں شامل ہیں۔ اطلاع کے مطابق رکن ممالک کی طرف سے اعتراض ظاہر کیے جانے کے بعد اس فہرست میں کچھ چیزوں کو ہٹایا گیا ہے۔

Published: undefined

دراصل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کے الکحل مشروبات پر 200 فیصدی کا جوابی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی۔ اس کے بعد فرانس اور اٹلی جیسے رکن ممالک کی فکر مندی بڑھ گئی ہے۔

یورپی یونین نے پیر کو کہا کہ اس نے ’تجارتی جنگ‘ سے بچنے کے لیے صفر ٹیرف کی پیشکش کی ہے۔ ٹرمپ نے 27 ملکوں کے گروپ ای یو پر اسٹیل اورایلیومینیم اور کار پر 25 فیصدی درآمداتی ٹیرف اور 20 فیصدی کا براڈر ٹیرف لگایا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے 2 اپریل کو چین اور ہندوستان سمیت تقریباً 60 ملکوں پر اضافی کسٹم ڈیوٹی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ چین کی مصنوعات پر امریکہ نے 34 فیصد کی کسٹم ڈیوٹی لگائی ہے۔ اس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے چین نے بھی امریکی درآمدات پر 34 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔ تجارتی جنگ چھڑنے کے خدشہ سے شیئر بازار میں بھی چوطرفہ گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ اس سے امریکہ میں اقتصادی رفتار سست پرنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined