صحت

وٹامن-ڈی کی کمی کورونا وائرس کے مریضوں میں مزید خطرہ بڑھاتی ہے: تحقیق

یہ حیران کن انکشاف 20 یورپی ممالک میں وٹامن ڈی کی اوسط سطح پر انفیکشن میں مبتلا مریضوں کی شرح اور ان کی اموات کی شرح میں موازنہ کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

واشنگٹن: کورونا سے ان لوگوں کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے جن میں وٹامن ڈی کی کمی ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ ایسے زیادہ تر مریضوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ یہ حیران کن انکشاف 20 یورپی ممالک میں وٹامن ڈی کی اوسط سطح پر انفیکشن میں مبتلا مریضوں کی شرح اور ان کی اموات کی شرح میں موازنہ کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

Published: 06 May 2020, 5:40 PM IST

جلد کے کینسر کے معالج ڈاکٹر راچیل نیئل کا کہنا ہے کہ وائرس کی زد میں آنے والے شخص میں وٹامن ڈی کی سطح اگر کم ہے تو اسے زیادہ خطرہ ہے۔ وٹامن ڈی جسم کے مدافعتی نظام کی صلاحیت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کوئین ایلزبتھ ہاسپٹل فاؤنڈیشن اور ایسٹ اینگیلا یونیوروسٹی کی اس تحقیق کے نتائئج سے اس خیال کو تقویت ملی ہے کہ وٹامن ڈی اور کورونا وائرس کی شدت کے درمیان تعلق موجود ہے۔

Published: 06 May 2020, 5:40 PM IST

محققین کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 سے سب سے زیادہ متاثرہ گروہ وہ ہے جس میں وٹامن ڈی کی سب سے زیادہ کمی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ آن لائن جاری کیے گئے ہیں تو اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت باقی ہے۔ اس سے قبل رواں ہفتے ہی آئرلینڈ لے ٹرینینٹی کالج کی ایک تحقیق میں بھی اسی طرح کے نتائج ظاہر کیے گئے تھے۔

Published: 06 May 2020, 5:40 PM IST

اس تحقیق میں دنیا کے مختلف حصوں میں کووڈ 19 سے ہونے والی اموات اور وٹامن ڈی کی سطح کو دیکھا گیا۔ انہوں نے دریافت کیا کہ کچھ ممالک جیسے آسٹریلیا میں کووڈ 19 سے اموات کی شرح کم ہے جبکہ وہ ممالک جہاں کے شہریوں میں وٹامن ڈی کی کمی کا مسئلہ زیادہ ہے، وہاں کووڈ 19 کے مریضوں میں سنگین قسم کا ورم والا ردعمل سامنے آیا۔

Published: 06 May 2020, 5:40 PM IST

محققین کا کہنا تھا کہ وٹامن ڈی کی کمی سورج کی روشنی میں کم گھومنے، عمر میں اضافے، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، موٹاپے جیسے عناصر کا نتیجہ ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں کووڈ 19 کی شدت میں اضافے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ایسے ممالک جہاں سورج کی روشنی زیادہ ہوتی ہے وہاں اموات کی شرح نسبتاً کم ہے جبکہ وہ ممالک جہاں موسم سرما اور بہار میں سورج کی روشنی سے زیادہ وٹامن ڈی حاصل نہیں ہوتا، ان میں اموات کی شرح زیادہ ہے، جیسے اٹلی اور اسپین، جہاں کے شہریوں میں وٹامن ڈی کی کمی کا مسئلہ عام ہے۔

Published: 06 May 2020, 5:40 PM IST

محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی فوری ضرورت ہے تاکہ وٹامن ڈی اور کووڈ 19 کی شدت کے درمیان تعلق کو ثابت کیا جاسکے جبکہ دنیا بھر میں حکومتوں کو اس وٹامن کے سپلیمنٹس کے استعمال پر زور دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ غذا (جیسے مچھلی، پنیر، انڈے کی زردی اور کلیجی) اور سپلیمنٹ کے ذریعے خون میں وٹامن ڈی کی سطح کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

Published: 06 May 2020, 5:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 May 2020, 5:40 PM IST