فلم اور تفریح

عامر خان-کرن راؤ کی طلاق: کنگنا کا الگ ہی درد چھلکا، ’بین المذاہب شادی کے بعد بچہ ہمیشہ مسلمان ہی کیوں؟‘

عامر خان اور کرن راؤ کی اچانک طلاق کی خبر سن کر جہاں کئی لوگوں کو جھٹکا لگا وہیں کنگنا نے ایک الگ ہی درد ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ بین المذاہب شادی سے ہونے والا بچہ ہمیشہ مسلمان ہی کیوں ہوتا ہے؟

عامر خان، کرن راؤ، کنگنا راؤت / Getty Images
عامر خان، کرن راؤ، کنگنا راؤت / Getty Images 

ممبئی: عامر خان اور کرن راؤ کی اچانک طلاق کی خبر سنتے ہی لوگوں کے ساتھ ساتھ بالی ووڈ اسٹار بھی حیران رہ گئے۔ جوڑے نے ہفتہ کے روز یعنی 3 جولائی کو طلاق کا اعلان کیا تھا۔ اس معاملے پر اداکارہ کنگنا رناوت نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک الگ ہی درد کا اظہار کیا ہے۔

Published: 06 Jul 2021, 8:42 AM IST

کنگنا نے لکھا ، "ایک وقت ایسا آیا جب بیشتر پنجابی خاندان اپنے ایک بیٹے کو ہندو کے طور پر پروان چڑھاتے تھے، جبکہ دوسرے بیٹے کو سکھ کی طرح۔ یہ رجحان ہندو-مسلم اور سکھ-مسلم میں نظر نہیں آیا ہوگا اور نہ ہی صرف مسلمانوں میں لیکن عامر خان صاحب کی دوسری طلاق کے بعد میں سوچتی ہوں کہ بین المذاہب شادی میں ہمیشہ بچے مسلمان ہی کیوں ہوتے ہیں؟ ایک عورت ہندو کی طرح سے کیوں نہیں رہ سکتی! بدلتے وقت کے ساتھ ہمیں بھی بدلنا چاہئے، یہ طریقہ قدیم اور پیچھے لے جانے والا ہے۔‘‘

Published: 06 Jul 2021, 8:42 AM IST

کنگنا نے نے مزید لکھا، "اگر ایک خاندان میں ہندو، جین، بودھ، سکھ، رادھا سوامی اور مذہب کو نہ ماننے والے ایک ایک ساتھ رہ سکتے ہیں تو پھر مسلمان کیوں نہیں؟ آخر کسی مسلمان سے شادی کرنے کے لئے اپنا مذہب کیوں تبدیل کرنا پڑتا ہے؟"

Published: 06 Jul 2021, 8:42 AM IST

خیال رہے کہ عامر اور کرن نے طلاق کے بعد جو مشترکہ بیان جاری کیا ہے اس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ دونوں اپنے بیٹے آزاد کی پرورش والدین بن کر کریں گے۔ جبکہ وہ دیگر منصوبوں پر بھی مل کر کام کرتے رہیں گے۔ بیان کے ایک حصے میں، دونوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم اپنی زندگی کا ایک نیا باب شروع کرنے جا رہے ہیں، شوہر اور بیوی کی حیثیت سے نہیں بلکہ بطور شریک والدین اور ایک کنبہ کی حیثیت سے، ہم نے ایک دوسرے سے الگ ہونے میں کچھ وقت لیا ہے۔ ہم نے پہلے ہی اس کی منصوبہ بندی کی تھی اور اب ہم اس کو باضابطہ انداز میں بتانے میں راحت محسوس کر رہے ہیں۔

Published: 06 Jul 2021, 8:42 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Jul 2021, 8:42 AM IST