تعلیم اور کیریر

جے ای ای نتیجہ: كارتكیئے نے کیا ٹاپ، لڑکیوں میں شبنم سرفہرست

خاتون زمرے میں سر فہرست شبنم سہائے کا کہنا ہے کہ ان کی بڑی بہن آئی آئی ٹی دہلی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں، انہوں نے انہیں سے آئی آئی ٹی کی تیار کے لئے رغبت حاصل کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: مہاراشٹر کے بلارپور کے گپت كارتكیئے چندریش نے آئی آئی ٹی میں داخلہ کے لئے جے ای ای ایڈوانس امتحان کی قومی رینکنگ میں ٹاپ کیا ہے جبکہ گجرات کے احمد آباد کی شبنم سہائے نے لڑکیوں میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ شبنم سہائے اکیلی خاتون امیدوار ہیں جنہوں نے آئی آئی ٹی جے ای ای ایڈوانس میں ٹاپ 10 میں مقام حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

Published: undefined

اتر پردیش کے الہ آباد کے ہمانشو گورو سنگھ نے دوسری پوزیشن حاصل کی ہے اور دہلی کے آرچت بوبنا نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ مدھیہ پردیش میں ستنا کے سمن جین نے معذوروں کے زمرے میں ٹاپ کیا ہے۔ درج فہرست ذات کے زمرے میں بھونیشور کے سنبت بیہرا اور قبائلی زمرے کے امیدواروں میں جے پور کے پیوش راج ٹاپ پر ہیں۔ جبکہ ہمانشو نے پسماندہ طبقہ میں پہلی جگہ حاصل کی ہے۔

Published: undefined

اقتصادی طور پر کمزور طالب علموں کے زمرے میں آندھرا پردیش کے حیدرآباد سے متصل مادھاپور کے ڈی چندرشیکھر ایس ایس ہیتا ہويا نے ٹاپ کیا ہے۔ لڑكيوں میں دوسرا مقام مادھاپور کی ایس ایس وگنا جبکہ ممبئی کی تلپ پانڈے نے تیسرا مقام حاصل کیا ہے۔

Published: undefined

جے ای ای ایڈوانس 2019 کے پیپر میں ایک اور دو میں کل 161319 امیدواروں نے امتحان دیا تھا جن میں سے 38705 طلباء پاس ہوئے ہیں۔ ان میں 5356 لڑکیاں شامل ہیں۔ اس سال 8758 ایس سی اور 3094 ایس ٹی طلباء بھی پاس ہوئے ہیں۔

Published: undefined

ایک میڈیا ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے خاتون زمرے میں سر فہرست شبنم سہائے نے کہا کہ ان کی بڑی بہن آئی آئی ٹی دہلی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں، انہوں نے انہیں سے آئی آئی ٹی کی تیار کے لئے رغبت حاصل کی۔ سائنس کی بہتر طالبہ شبنم نے اس موقع پر اپنے والدین اور اساتذہ کو بھی خراج تحسین ادا کیا جنہوں نے ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں تعاون کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined