DW

بلنکن سعودی ولی عہد اور مصری صدر سے ملنے کے بعد قطر کے لیے روانہ

32 سالہ فلسطینی رائد البردانی کے مطابق اسرائیل کا مقصد رفح کو تباہ کرنا ہے کیونکہ یہ وہ واحد علاقہ ہے جسے قبضے نے ابھی تک تباہ نہیں کیا۔

بلنکن سعودی ولی عہد اور مصری صدر سے ملنے کے بعد قطر کے لیے روانہ
بلنکن سعودی ولی عہد اور مصری صدر سے ملنے کے بعد قطر کے لیے روانہ 

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اس دورے کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں سیز فائر اور ’جنگ کے دیرپا خاتمے‘ کی کوشش ہے۔ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں عسکری کارروائیاں جاری ہیں۔ حماس کے زیر انتظام اس فلسطینی علاقے میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید حملوں اور لڑائی کے نتیجے میں مزید کم از کم 107 افراد ہلاک ہو گئے۔

Published: undefined

سات اکتوبر کو عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے حملوں کے بعد سے حماس کے خاتمے کے لیے جاری اسرائیلی عسکری کارروائیوں کے سبب اب غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کے جمع ہو جانے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے پیر پانچ فروری کو متنبہ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج ''ان جگہوں تک پہنچ جائے گی جہاں ہم نے ابھی تک لڑائی نہیں کی ہے ... مصر کی سرحد پر حماس کے آخری گڑھ یعنی رفح تک۔‘‘

Published: undefined

32 سالہ فلسطینی رائد البردانی متعدد بار اپنا ٹھکانہ کھو چکے ہیں اور اب اپنی بیوی اور چار بچوں کے ساتھ رفح میں رہ رہے ہیں، خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل کا ''مقصد رفح کو تباہ کرنا ہے کیونکہ یہ وہ واحد علاقہ ہے جسے قبضے نے ابھی تک تباہ نہیں کیا۔‘‘ ان کا سوال تھا، ''اگر وہ رفح پر حملہ کریں گے تو ہم کہاں جائیں گے؟‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل تبھی رکے گا جب وہ ''غزہ کے لوگوں کا صفایا‘‘ کر دے گا۔

Published: undefined

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے خطے کے اپنے پانچویں دورے کی پہلی منزل ریاض پیر کو پہنچے تھے جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے ایک روز بعد آج منگل کو انہوں نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی۔

Published: undefined

مصر کے بعد امریکی وزیر خارجہ قطر کے لیے روانہ ہو گئے ہیں، جہاں سے وہ اسرائیل جائیں گے تاکہ جنوری میں پیرس میں زیر بحث آنے والے ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔ یہ بات اہم ہے کہ ابھی تک حماس یا اسرائیل کی جانب سے اس معاہدے پر دستخط نہیں کیے گئے۔ اسرائیلی دستے فضائی اور بحری مدد سے غزہ کے مرکزی جنوبی شہر خان یونس میں شدید لڑائی میں مصروف ہیں جو غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کا آبائی شہر ہے۔

Published: undefined

سات اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے حملے سے متعلق اسرائیل کی سرکاری معلومات کی بنیاد پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں تقریبا 1160 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس کے عسکریت پسندوں نے تقریبا 250 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب بھی 132 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 28 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ غالباﹰ ہلاک ہو چکے ہیں۔

Published: undefined

اس حملے کے جواب میں اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ پٹی میں عسکری کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں کم از کم 27 ہزار 585 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچوں تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined