DW

کیا ہندوستان میں جنسی زیادتی ایک عام سی بات ہے؟

ایسا لگتا ہے جیسےقانون کی بالادستی مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے اور اس کا براہ راست اثر خواتین پر ہو رہا ہے۔ خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات عام سی بات ہو گئی ہے۔

کیا بھارت میں جنسی زیادتی ایک عام سی بات ہے؟
کیا بھارت میں جنسی زیادتی ایک عام سی بات ہے؟ 

بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں ایک ہسپانوی خاتون سیاح کے گینگ ریپ کے سفاکانہ واقعے کے بعد بھارت میں خواتین کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات سے متعلق بحث ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے۔موٹرسائیکلوں پر گزشتہ کئی برسوں سے دنیا کا سفر کرنے نکلے اٹھائیس سالہ ہسپانوی خاتون ویلاگر اور ان کے چونسٹھ سالہ شوہر مشرقی بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ پہنچے تھے۔ تاہم یکم مارچ کو جھاڑکھنڈ کے درالحکومت رانچی سے تین سو کلومیٹر دور یہ جوڑا ایک کیمپ میں رات بسر کر رہا تھا، جب ریپ کا یہ واقعہ پیش آیا۔ مقامی پولیس کے مطابق اس جوڑے کو ہوٹل میں جگہ نہیں ملی تھی اور اس نے کیمپ میں رات بسر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

Published: undefined

اس خاتون نے ہسپانوی ٹی وی چینل انٹینا تھری کو بتایا، ''انہوں نے مجھے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ وہ باریاں لے رہے تھے۔ وہ دو گھنٹوں تک وہاں رہے۔‘‘ یہ جوڑا براعظم ایشیا کے کئی ممالک کا سفر کرنے کے بعد چند ماہ قبل بھارت پہنچا تھا۔

Published: undefined

فقط چند روز قبل وسطی بھارتی ریاست چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والی ایک اکیس سالہ اسٹیج پرفارمر کو بھی اس کے معاون فنکاروں نے جھاڑکھنڈ کے ضلع پالمو میں مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے علاوہ ابھی ویک اینڈ پر ایک شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والی ایک سترہ سالہ لڑکی کے ساتھ دو آدمیوں نے اتر پردیش کے ضلع ہتھرس میں جنسی زیادتی کی تھی۔

Published: undefined

ان پے در پے واقعات نے بھارتی معاشرے میں خواتین کی تحفظ کے معاملے پر ایک بار پھر سوالیہ نشانات لگا دیے ہیں۔ سفاکانہ ریپ کے واقعات بھارت میں روزانہ کی بنیاد پر ہوتے ہیں اور رپورٹیں بتاتی ہیں کہ ایسے واقعات میں اضافے کا رجحان ہے۔

Published: undefined

بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق سن دو ہزار بائیس میں اس ملک میں یومیہ بنیادوں پر جنسی زیادتی کے اوسطاﹰ نوے واقعات رونما ہوئے۔ تاہم ماہرین کے مطابق ان واقعات سے جڑے سماجی مسائل اور پولیس پر عدم اعتماد کو سامنے رکھا جائے، تو ان واقعات کی حقیقی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

شہری آزادیوں کی عوامی یونین کی سیکرٹری کویتا شری واستو کے مطابق، ''ہم جنسی تشدد اور عورت دشمنی کا بدترین دور دیکھ رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں، ''یہ نیا بھارت ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسےقانون کی بالادستی مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے اور اس کا براہ راست اثر خواتین پر ہو رہا ہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات اب ایک عام سی بات بنتے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined