ثقافت

گوگل کے سی ای او سندر پچائی پر بالی وڈ فلم کی مبینہ کاپی رائٹ خلاف ورزی کا کیس

بالی وڈ کے ایک فلم ساز نے یوٹیوب پر اپنی فلم کی مبینہ کاپی رائٹ خلاف ورزی کے لیے سندر پچائی اور پانچ دیگر افراد کے خلاف کیس درج کرایا ہے۔

گوگل کے سی ای او سندر پچائی پر بالی وڈ فلم کی مبینہ کاپی رائٹ خلاف ورزی کا کیس
گوگل کے سی ای او سندر پچائی پر بالی وڈ فلم کی مبینہ کاپی رائٹ خلاف ورزی کا کیس 

گوگل کے سی ای او سندر پچائی کو ایک روز قبل ہی بھارت کا تیسرا اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ 'پدَم بھوشن 'دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

Published: undefined

بالی وڈ کے فلم ساز سنیل درشن نے گوگل کے سی ای او سندر پچائی کے خلاف ممبئی پولیس میں درج کرائی گئی اپنی شکایت میں کہا ہے کہ انہوں نے سن 2017میں بنائی گئی اپنی فلم 'ایک حسینہ تھی ایک دیوانہ تھا'کے حقوق نہ تو کسی کو فروخت کیے تھے اور نہ ہی اس فلم کو جاری کیا تھا۔ لیکن یہ فلم یوٹیوب پر دکھائی جارہی ہے اور اب تک لاکھوں افراد اسے دیکھ چکے ہیں۔

Published: undefined

سنیل درشن نے دعویٰ کیا کہ ان کا مواد بڑی ''بے شرمی ‘‘کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے اور اب تک اربوں بار اس کی خلاف ورزی ہو چکی ہے۔ اور ان کی فلم کو غیر قانونی طور پر اپ لوڈ کر کے کافی بڑی رقم بنائی جا رہی ہے۔

Published: undefined

سنیل درشن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،''میں اس خلاف ورزی کے لیے سندر پچائی کو مورد الزام ٹھہراتا ہوں کیونکہ وہی گوگل کی نمائندگی کرتے ہیں۔ میں نے ٹریک کیا ہے کہ میری فلم 'ایک حسیہ تھی ایک دیوانہ تھا' کو ایک ارب سے زیادہ مرتبہ دیکھا گیا ہے۔ میں نے کمپنی سے اس حوالے سے شکایت کی تھی لیکن انہوں نے میری شکایت پر کوئی توجہ نہیں دی۔‘‘

Published: undefined

بالی وڈ کے فلم ساز سنیل درشن نے پچائی کے علاوہ یو ٹیوب کے سربراہ گوتم آنند،گریوانس افسر جوئے گرائر اور گوگل کے چار دیگر عہدیداروں کو بھی فریق بنایا ہے۔

Published: undefined

فلم 'ایک حسینہ تھی ایک دیوانہ تھا‘ کو سنیل درشن نے تحریر کیا تھا اور ہدایت بھی دی تھی۔ وہ اس فلم کے پروڈیوسر بھی ہیں۔ فلم میں شیو درشن، نتاشا فرنانڈیز اور اوپین پٹیل نے اہم کردار ادا کیے تھے۔ خیال رہے کہ سندر پچائی کو یو م جمہوریہ کے موقع پر مودی حکومت نے بھارت کے تیسرے سب سے بڑے سویلین ایوارڈ 'پدم بھوشن' دینے کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

گوگل کی وضاحت

دریں اثنا بھارت میں گوگل کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کمپنی کاپی رائٹ مالکان پر اس بات کے لیے انحصار کرتی ہے کہ وہ کسی غیر قانونی اپ لوڈ کے حوالے سے ہمیں مطلع کریں،''ہم اس کے لیے انہیں مینجمنٹ ٹولز مثلاً یو ٹیوب کنٹینٹ آئی ڈی سسٹم تک رسائی دیتے ہیں، جس سے اپنے کاپی رائٹ حقوق رکھنے والے اپنے مواد کی شناخت کر سکتے ہیں، اسے بلاک کر سکتے ہیں یا پروموٹ کر سکتے ہیں۔ حتی کہ وہ اپ لوڈ کیے گئے اپنے مواد سے پیسے بھی بنا سکتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

گوگل کے ترجمان کا مزید کہنا تھا،''کاپی رائٹ کا مالک جب کبھی ہمارے علم میں یہ بات لاتا ہے کہ ان کے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم قانون کے مطابق اس مواد کو فوراً ہٹا دیتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

سنیل درشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے سندر پچائی کے خلاف کیس شہرت پانے کے لیے نہیں کیا ہے،'' میں حقائق کو سامنے لانا چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ کسی کے جائز حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔‘‘ سنیل درشن نے انتقام، جانور، ایک رشتہ، انداز، برسات سمیت متعدد فلمیں بنائی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • ٹی-20 عالمی کپ: ویسٹ انڈیز کو ملی دہشت گردانہ حملہ کی دھمکی، سیکورٹی میں اچانک کیا گیا اضافہ