کرکٹ

’ہند-پاک میچ فکس تھا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو 1000 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا‘، سنجے راؤت کا حیرت انگیز دعویٰ

سنجے راؤت نے کہا کہ ’’آئی ایم ایف اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے آپ نے کہا کہ قرض نہیں دیں، کیونکہ یہ پیسہ دہشت گردانہ سرگرمی میں استعمال ہوگا۔ کل جو ہندوستان کی مدد سے پاکستان کو پیسہ ملا، اس کا کیا؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>سنجے راؤت / آئی اے این ایس</p></div>

سنجے راؤت / آئی اے این ایس

 
IANS

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دبئی میں کھیلے گئے کرکٹ میچ پر سیاسی ہنگامہ کافی بڑھ گیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے تو 14 ستمبر کو ہوئے اس میچ سے متعلق ایک انتہائی سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پورا میچ فکس تھا اور اس میچ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو 1000 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا ہے۔

Published: undefined

شیوسینا (یو بی  ٹی) کے راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت نے 15 ستمبر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’میچ ہونا حکومت کی بے شرمی ہے۔ دبئی، ابوظبی یا ٹرمپ کے میدان، کہیں بھی میچ ہوا ہو، اگر ہندوستان-پاکستان میچ کھیلا گیا ہے تو یہ ہماری فوج کی، شہیدوں کی، خواتین کی بے عزتی ہے۔ میچ کھیلنے سے کیا سندور واپس آئے گا؟‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میچ ہونے سے 1000 کروڑ روپے پاکستان کرکٹ بورڈ کو حاصل ہوا ہے۔ ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کا سٹہ لگا۔ پورا میچ فکس تھا۔ اس میں سے 50 ہزار کروڑ روپے پاکستان کو گیا۔‘‘

Published: undefined

سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے آپ نے کہا کہ قرض نہ دیں، کیونکہ یہ پیسہ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں استعمال ہوگا۔ کل جو ہندوستان کی مدد سے پاکستان کو پیسہ ملا، اس کا کیا؟ امت شاہ کے بیٹے جئے شاہ نے پیسے دیے۔ اس پیسے کا تو دہشت گردی میں ہی استعمال ہوگا۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’سنیل گاوسکر کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انھوں نے کہا کہ حکومت ہند نے اس میچ کی اجازت دی۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ شیوسینا (یو بی ٹی) میچ کے خلاف پہلے ہی تحریک کا اعلان کر چکی تھی۔ شیوسینا نے ’سندور رکشا‘ تحریک چلائی۔ ہند-پاک میچ معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا تھا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ نہیں ہونا چاہیے۔ بہرحال، میچ کھیلا گیا اور اس میچ سے قبل بی سی سی آئی کے افسران نے بھی واضح لفظوں میں کہا کہ حکومت ہند کی منظوری ملنے کے بعد ہی یہ میچ کھیلا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined