کرکٹ

گوتم گمبھیر لاپتہ: ’آخری مرتبہ اندور میں جلیبی کھاتے نظر آئے تھے‘

مشرقی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر گوتم گمبھیر شہری ترقی کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے آلودگی پر ہونے والے اجلاس سے غیر حاضر رہے تھے، جس کے بعد سے ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا دہلی میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ گمبھیر کے لاپتہ ہونے کے پوسٹر، جس پر لکھا ہے- آخری بار اندور میں جلیبی کھاتے ہوئے دیکھا گیا تھا

دہلی میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر کے لاپتہ ہونے کے پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ پوسٹروں میں لکھا ہے، ’’کیا آپ نے انہیں دیکھا ہے؟ آخری بار انہیں اندور میں جلیبی کھاتے دیکھا گیا تھا۔ پوری دہلی انہیں ڈھونڈ رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ گوتم گمبھیر 15 نومبر کو دہلی میں فضائی آلودگی سے متعلق شہری ترقی کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے، جس کے بعد پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔ خاص بات یہ کہ 29 ارکان پارلیمنٹ پارلیمانی کمیٹی کے ممبران ہیں لیکن اجلاس میں صرف 4 ممبران پارلیمنٹ ہی پہنچے تھے۔ ایم سی ڈی کے تین کمشنر، ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین اور وزارت ماحولیات میں جوائنٹ سکریٹری بھی اس اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ متعدد سینئر عہدیداروں کے اجلاس میں نہ پہنچنے کی وجہ سے 15 نومبر کے اجلاس کو ملتوی کر دینا پڑا۔ یہ اجلاس اب 20 نومبر کو ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

مشرقی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر گوتم گمبھیر شہری ترقی کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے آلودگی پر ہونے والے اجلاس سے غیر حاضر رہے تھے، جس کے بعد سے ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی وہ لوگوں کے نشانہ پر ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ پوری دہلی آلودگی سے لڑ رہی ہے اور گوتم گمبھیر اس مسئلے پر دہلی میں ایک اہم اجلاس میں شرکت کرنے کی بجائے اندور میں جلیبی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

Published: undefined

دہلی میں حکمران عام آدمی پارٹی نے بھی گوتم گمبھیر پر حملہ کیا اور ان پر سخت تنقید کی۔ وزیر سوربھ بھاردواج نے ٹوئٹ کیا، ’’بی جے پی نے آلودگی کی روک تھام کے لئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا۔ ایم سی ڈی کے کمشنرز اور ڈی ڈی اے کے وی سی وہاں نہیں گئے۔ رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر بھی صرف ٹوئٹر پر درس دیتے ہیں لیکن وہ اس میٹنگ میں شریک نہیں ہوتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined