کرکٹ

آئی پی ایل 2025: دہلی نے لگائی جیت کی ہیٹ ٹرک، چنئی سپرکنگز کو 25 رنوں سے ملی شکست

دہلی نے 20 اوورس میں 183 رن بنائے تھے اور جواب میں چنئی کی ٹیم 5 وکٹ کے نقصان پر 158 رن ہی بنا سکی۔ دھونی 26 گیندوں پر 30 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، لیکن اپنی ٹیم کو جیت نہیں دلا سکے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کیپٹلز کی ٹیم، تصویر @IPL</p></div>

دہلی کیپٹلز کی ٹیم، تصویر @IPL

 

آئی پی ایل 2025 کے سترہویں میچ میں آج دہلی کیپٹلز نے چنئی سپرکنگز کو 25 رنوں سے شکست دے کر جیت کی ہیٹ ٹرک بنا لی۔ چنئی کے چیپاک اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں 5 مرتبہ کی چمپئن چنئی بلے بازی میں بے بس دکھائی دی۔ دہلی کے گیندبازوں نے اس طرح سبھی بلے بازوں کو باندھ کر رکھا کہ باؤنڈری لگانا محال ہو رہا تھا۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مہندر سنگھ دھونی جیسے تیز کھیلنے والے بلے باز بھی 26 گیندوں میں ناٹ آؤٹ 30 رن ہی بنا سکے۔ کچھ یہی حال دیگر بلے بازوں کا بھی نظر آیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ دہلی کے ذریعہ جیت کے لیے دیے گئے 184 رنوں کے ہدف سے چنئی کی ٹیم 25 رن پیچھے رہ گئی۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ دہلی نے 15 سالوں بعد چیپاک میں چنئی کو شکست دی ہے۔

Published: undefined

آج دہلی نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 20 اوورس میں 6 وکٹ کے نقصان پر 183 رن بنائے تھے۔ فاف ڈوپلیسی آج زخمی ہونے کے سبب میچ نہیں کھیل سکے، اس لیے کے ایل راہل نے اوپننگ کی۔ انھوں نے اس موقع کا فائدہ اٹھایا اور 51 گیندوں پر 3 چھکوں و 6 چوکوں کی مدد سے 77 رن بنا ڈالے۔ سلامی بلے باز میک گرک کا وکٹ صفر پر گرنے کے بعد راہل نے ابھشیک پوریل (33) کے ساتھ 54 رنوں کی، کپتان اکشر پٹیل (21 رن) کے ساتھ 36 رنوں کی، اور سمیر رضوی (20 رن) کے ساتھ 56 رنوں کی شراکت داری کی۔ ٹرسٹن اسٹبس نے آخر میں 12 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 24 رنوں کی اننگ کھیل کر ٹیم کا اسکور 183 رن تک پہنچا دیا۔ چنئی کی طرف سے محمد خلیل نے سب سے زیادہ 2 وکٹ اور رویندر جڈیجہ، نور احمد و متھیشا پتھیرانا نے 1-1 وکٹ لیے۔

Published: undefined

چنئی کے لیے 184 رنوں کا ہدف شروع سے ہی مشکل نظر آ رہا تھا، کیونکہ 20 رنوں پر ہی 2 وکٹ، اور 74 رنوں پر ہی 5 وکٹ گر گئے۔ رچن رویندر (3 رن)، ڈیون کانوے (13 رن)، ریتوراج گائیکواڈ (5 رن) نے تو مایوس کیا ہی، شیوم دوبے (18 رن) اور رویندر جڈیجہ (2 رن) بھی کچھ خاص نہیں کر سکے۔ وجئے شنکر ایک طرف کھڑے رہے، لیکن وہ بھی دھیمے نظر آئے۔ انھوں نے 54 گیندوں پر 1 چھکا اور 5 چوکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 69 رن بنائے۔ دھونی سے چنئی کے شیدائیوں کو بڑی امید تھی، لیکن وہ بھی 26 گیندوں پر 1 چھکا اور 1 چوکا کی مدد سے ناٹ آؤٹ 30 رن ہی بنا سکے۔ چنئی کے چاہنے والوں کو مایوسی اس بات سے بھی ہوئی کہ شنکر اور دھونی دونوں میدان سے ناٹ آؤٹ لوٹے اور کافی گیندیں بھی دونوں نے کھیلیں، لیکن کبھی بھی ٹیم کو جیت کے قریب لے جاتے ہوئے دکھائی نہیں دیے۔

Published: undefined

سچ تو یہ ہے کہ چنئی کا ہر بلے باز رنوں کے لیے جدوجہد کرتا ہوا دکھائی دیا۔ اس کے لیے دہلی کے گیندبازوں کی تعریف کرنی ہوگی۔ وجئے شنکر نے کئی مواقع پر بڑا شاٹ لگانے کی کوشش کی، لیکن گیند ٹھیک سے بلے پر لگ ہی نہیں رہا تھا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ چنئی کا وکٹ تو 5 ہی گرا، لیکن 20 اوورس میں ٹیم 158 رن ہی بنا سکی۔ شنکر اور دھونی کے درمیان 57 گیندوں میں 84 رنوں کی ناٹ آؤٹ شراکت داری ہوئی، جو کہ فتح کے لیے کافی نہیں تھا۔ دہلی کی طرف سے وپراج نگم سب سے زیادہ 2 وکٹ لینے والے گیندباز رہے۔ انھوں نے 4 اوورس میں محض 27 رن دیے۔ 1-1 وکٹ مشیل اسٹارک، مکیش کمار اور کلدیپ یادو کے حصے میں آئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined