گوتم گمبھیر / فائل تصویر / آئی اے این ایس
ہندوستانی کرکٹ ٹیم اس وقت انگلینڈ کے دورہ پر ہے۔ اینڈرسن-تندولکر ٹرافی کے پہلے ٹیسٹ میچ میں ہندوستان کو انگلینڈ نے 5 وکٹ سے شکست دی ہے۔ اس شکست کی ایک بڑی وجہ ہندوستانی کھلاڑیوں کا کیچ چھوڑنا بتایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر کرکٹ شیدائی ہندوستان کی فیلڈنگ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ خصوصاً یشسوی جیسوال کی خوب ٹرولنگ ہو رہی ہے، کیونکہ انھوں نے کم از کم 4 انتہائی اہم کیچ پہلے ٹیسٹ میچ میں چھوڑ دیے۔
Published: undefined
ایک طرف جہاں سوشل میڈیا صارفین اور کرکٹ کے ماہرین ہندوستان کی فیلڈنگ کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں، وہیں ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اس معاملے پر بہت سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے۔ انھوں نے ہندوستانی کھلاڑیوں کی حمایت میں ایک ایسا بیان دیا ہے، جو لوگوں کے گلے نہیں اتر رہا۔ گمبھیر کے مطابق دنیا کے بہترین فیلڈر بھی کبھی کبھی کیچ چھوڑ دیتے ہیں۔ کرکٹ شیدائی حیران اس بات پر ہیں کہ گمبھیر یہ کیوں نہیں سمجھ رہے کہ ایک دو کیچ نہیں چھوٹے، بلکہ کم از کم 7 کیچ چھوٹے ہیں۔
Published: undefined
دراصل گوتم گمبھیر نے پہلا ٹیسٹ میچ ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیچ ڈراپ ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی دنیا کے بہترین فیلڈر بھی کیچ چھوڑ دیتے ہیں۔ کوئی بھی قصداً ایسا نہیں کرتا ہے۔ ہاں، بلے بازوں کے نظریہ سے دیکھیں تو یہ بہت ہی مایوس کن بات ہے۔‘‘ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اس میچ میں یشسوی جیسوال نے سب سے زیادہ 4 کیچ چھوڑے تھے، جبکہ رشبھ پنت، سائی سدرشن اور رویندر جڈیجہ نے 1-1 کیچ چھوڑے۔
Published: undefined
جیسوال نے پہلی اننگ میں بین ڈکیٹ کا کیچ 11 رنوں پر چھوڑا تھا، اس کے بعد انھوں نے 62 رنوں کی انتہائی اہم اننگ کھیلی۔ جیسوال نے ہی پہلی اننگ میں اولی پوپ کا کیچ بھی 60 رنوں کے انفرادی اسکور پر چھوڑا تھا، بعد میں انھوں نے 106 رن بنا ڈالے۔ پہلی اننگ میں ہیری بروک کا بھی ایک آسان کیچ چھوٹ گیا تھا، جنھوں نے 99 رنوں کی اننگ کھیلی اور ٹیم کو مضبوط حالت میں پہنچا دیا۔ دوسری اننگ میں بھی جیسوال نے بین ڈکیٹ کا کیچ اس وقت چھوڑا تھا، جب انھوں نے 97 رن بنائے تھے۔ بعد میں وہ 149 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined