کرکٹ

چمپئنز ٹرافی 2025: افغانستان نے پھر کیا حیران، انگلینڈ کو 8 رنوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ سے کیا باہر

افغانستان کی طرف سے پہلے بلے بازی میں ابراہیم زادران نے 146 گیندوں پر 177 رنوں کی طوفانی اننگ کھیلی، پھر اس کے بعد گیندبازی میں عظمت اللہ عمرزئی نے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر اپنی ٹیم کو جیت دلا دی۔

<div class="paragraphs"><p>ابراہیم زادران، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/ICC">@ICC</a></p></div>

ابراہیم زادران، تصویر @ICC

 

’چمپئنز ٹرافی 2025‘ میں آج افغانستان اور انگلینڈ کے درمیان انتہائی دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا، لیکن ایک بار پھر انگلینڈ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ لیگ راؤنڈ میں ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔ 8 رنوں سے ملی فتح کے ساتھ افغانستان کی امیدیں اس ٹورنامنٹ میں زندہ ہیں اور اب اس کی کوشش ہوگی کہ 28 فروری کو آسٹریلیا کو شکست دے کر سیمی فائنل میں اپنی جگہ بنائے۔ آج افغانستان کی طرف سے پہلے بلے بازی میں ابراہیم زادران نے 146 گیندوں پر 177 رنوں کی طوفانی اننگ کھیلی، پھر اس کے بعد گیندبازی میں عظمت اللہ عمرزئی نے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر اپنی ٹیم کو جیت دلا دی۔ ابراہیم زادران کو ان کی بہترین اننگ کے لیے پلیئر آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

Published: undefined

افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے آج کے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن 37 رنوں پر ہی 3 وکٹ گرنے سے مشکلات پیدا ہو گئی تھیں۔ اس کے بعد ابراہیم زادران اور کپتان حشمت اللہ (40 رن) کے درمیان 103 رنوں کی انتہائی اہم شراکت داری ہوئی۔ اس کے بعد ابراہیم نے عظمت اللہ عمرزئی (41 رن) کے ساتھ بھی 72 رنوں کی شراکت داری، اور محمد نبی (40 رن) کے ساتھ 111 رنوں کی شراکت داری کی۔ ان تین شراکت داریوں کی بدولت افغانستان نے 50 اوورس میں 7 وکٹ کے نقصان پر 325 رنوں کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔

Published: undefined

انگلینڈ کی طرف سے گیندبازی میں جوفرا آرچر نے 10 اوورس میں 64 رن دے کر 3 وکٹ، لیام لیونگسٹن نے 5 اوورس میں 28 رن دے کر 2 وکٹ، جیمی اوورٹن نے 10 اوورس میں 72 رن دے کر 1 وکٹ اور عادل رشید نے 10 اوورس میں 60 رن دے کر 1 وکٹ لیے۔ مارک ووڈ نے 8 اوورس میں 50 رن دیے، لیکن انھوں نے کوئی بھی وکٹ حاصل نہیں کیا۔ جو روٹ نے بھی 7 اوورس کیے لیکن 47 رن دے کر کوئی وکٹ انھیں نہیں ملا۔

Published: undefined

انگلینڈ کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو 30 رن پر 2 کھلاڑی ضرور آؤٹ ہو گئے، لیکن اس کے بعد چھوٹی چھوٹی شراکت داریاں ہوتی رہیں۔ انگلینڈ کے لیے اچھی بات یہ رہی کہ کبھی بھی رَن ریٹ میں وہ پیچھے نہیں رہے۔ اس کی وجہ جو روٹ کی بہترین بلے بازی تھی، جنھوں نے 111 گیندوں پر 120 رن بنائے۔ ان کے علاوہ کوئی بھی بلے باز 40 رن کا اسکور بھی نہیں بنا سکا۔ بین ڈکیٹ نے 38 رن، جوس بٹلر نے 38 رن، جیمی اوورٹن نے 32 رن، ہیری بروک نے 25 رن، جوفرا آرچر 14 رن، فل سالٹ نے 12 رن، اور لیام لیونگسٹن نے 10 رن کا تعاون کیا۔ باقی بلے بازی دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکے۔ پوری ٹیم 49.5 اوورس میں 317 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

Published: undefined

افغانستانی گیندبازوں میں عظمت اللہ عمرزئی کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے 5 اہم کھلاڑیوں (فل سالٹ، جو روٹ، جوس بٹلر، جیمی اوورٹن، عادل رشید) کو پویلین بھیج کر افغان ٹیم کی جیت کو یقینی بنایا۔ انھوں نے 9.5 اوورس میں 58 رن دے کر یہ 5 وکٹ لیے۔ محمد نبی نے 8 اوورس میں 57 رن دے کر 2 کھلاڑیوں کو، فضل حق فاروقی نے 10 اوورس میں 62 رن دے کر 1 کھلاڑی کو، راشد خان نے 10 اوورس میں 66 رن دے کر 1 کھلاڑی کو اور گلبدین نائب نے 2 اوورس میں 16 رن دے کر 1 کھلاڑی کو پویلین بھیجا۔ نور احمد وکٹ سے محروم رہے، لیکن انھوں نے 10 اوورس میں سب سے کفایتی ثابت ہوتے ہوئے 51 رن دیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined