
انگلینڈ کی فتح کے بعد جشن مناتے ہوئے اسٹیڈیم میں موجود کرکٹ شیدائی، تصویر ’ایکس‘ @englandcricket
آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشیز ٹیسٹ سیریز 26-2025 کا چوتھا میچ ملبورن کرکٹ میدان میں کھیلا گیا، جو محض 2 دنوں میں ختم ہو گیا۔ یہ میچ پوری طرح سے گیندبازوں کے نام رہا، جس میں انگلینڈ نے 4 وکٹ سے جیت حاصل کی۔ اس فتح کے ساتھ ہی انگلینڈ نے نہ صرف سیریز میں اپنی پہلی جیت درج کی، بلکہ 14 سال طویل انتظار کے بعد آسٹریلیا میں کوئی ٹیسٹ فتح حاصل کی۔ آسٹریلیا کی ٹیم کو اس مقابلے میں پہلی اننگ میں 43 رنوں کی اہم سبقت حاصل ہوئی تھی، لیکن پھر بھی وہ جیت حاصل نہیں کر سکی۔ حالانکہ ابتدائی 3 میچ جیت کر آسٹریلیا نے پہلے ہی اس سیریز پر قبضہ کر لیا ہے۔
Published: undefined
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ کی پچ پر تقریباً 10 ملی میٹر گھاس گیندبازوں کے لیے مددگار ثابت ہوئی۔ انگلینڈ نے اس میچ میں ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا، جو درست ثابت ہوا۔ آسٹریلیا کی پہلی اننگ محض 152 رنوں پر ختم ہو گئی۔ اس دوران مائیکل نصر نے سب سے زیادہ 35 رن بنائے۔ ان کے علاوہ کوئی بھی بلے باز 30 رنوں تک نہیں پہنچ سکا۔ انگلینڈ کی طرف سے جوش ٹنگ نے سب سے زیادہ 5 وکٹ حاصل کیے۔ گس ایٹکنسن نے بھی 2 کامیابی اپنے نام کی۔
Published: undefined
اس کے جواب میں انگلینڈ کی بلے بازی بھی کچھ خاص نہیں رہی۔ آسٹریلیا نے مہمان ٹیم کو محض 110 رنوں پر روک دیا۔ اس طرح پہلی اننگ میں آسٹریلیا کو 42 رنوں کی سبقت ملی۔ انگلینڈ کے لیے ہیری بروک نے سب سے زیادہ 41 رن بنائے۔ وہ اس اننگ میں 30 سے زیادہ رن بنانے والے واحد بلے باز رہے۔ دوسری طرف آسٹریلیا کے لیے مائیکل نصر نے سب سے زیادہ 4 وکٹ لیے۔ اسکاٹ بولینڈ کو بھی 3 کامیابی ملی۔ مشیل اسٹارک بھی 2 بلے بازوں کو اپنا شکار بنانے میں کامیاب رہے۔
Published: undefined
پہلی اننگ کی بنیاد پر 42 رنوں کی سبقت لینے والی آسٹریلیائی ٹیم کی حالت دوسری اننگ میں مزید بدتر رہی۔ وہ محض 34.3 اوور ہی کھیل سکی اور 132 رن بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔ آسٹریلیا کی طرف سے ٹریوس ہیڈ نے سب سے زیادہ 46 رن بنائے۔ باقی بلے باز پوری طرح سے فلاپ رہے۔ انگلینڈ کے لیے برائیڈن کارس نے کمال کی گیندبازی کی اور 4 وکٹ لے کر ٹیم کو میچ میں واپس لایا۔ کپتان بین اسٹوکس نے بھی 3 وکٹ لیے۔
Published: undefined
175 رنوں کا ہدف حاصل کرنے اتری انگلینڈ کی شروعات دوسری اننگ میں شاندار رہی۔ جیک کرالی اور بین ڈکیٹ نے پہلے وکٹ کے لیے 51 رن جوڑ دیے۔ جیک کرالی نے 37 رن اور بین ڈکیٹ نے 34 رن بنا کر ٹیم کو جیت کی طرف بڑھایا۔ اس سیریز میں انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی کی طرف سے یہ پہلی نصف سنچری والی شراکت داری بھی رہی۔ اس کے بعد جیکب بیتھیل نے کمال کی اننگ کھیلی اور ٹیم کو جیت تک پہنچایا۔ اس طرح انگلینڈ کی ٹیم 14 سال بعد آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔ اس سے قبل انگلینڈ نے آسٹریلیا کو اسی کے گھر میں 2011 میں ہرایا تھا۔
Published: undefined