فکر و خیالات

پنڈت جواہر لال نہرو: انسان دوستی، رواداری اور اصول پسندی کی روشن علامت...برسی کے موقع پر

پنڈت نہرو نے ہندوستان کو جمہوریت، سائنسی ترقی اور انسان دوستی کی راہ پر گامزن کیا۔ ان کی بصیرت، سادگی اور اصول پسندی آج بھی رہنمائی کا ذریعہ ہے

ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو / Getty Images
ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو / Getty Images 

پنڈت جواہر لال نہرو وہ رہنما تھے جنہوں نے صرف ہندوستان کی آزادی میں حصہ نہیں لیا بلکہ آزادی کے بعد قوم کی تعمیر و تشکیل میں بھی ایک اہم کردار ادا کیا۔ وہ نہ صرف ایک مدبر سیاست دان اور اصول پسند منتظم تھے بلکہ ایک انسان دوست، مصنف اور دوراندیش قائد بھی تھے جنہوں نے جمہوریت، سیکولرازم، سائنسی سوچ اور عوامی فلاح کے اصولوں پر مبنی ہندوستان کا خواب دیکھا۔ ان کی قیادت نے نہ صرف سیاسی میدان میں بلکہ سماجی، تعلیمی اور سائنسی ترقی کی بنیادیں رکھنے میں بھی رہنمائی کی۔

Published: 27 May 2025, 8:51 AM IST

پنڈت نہرو نے ہر میدان میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، چاہے وہ قانون سازی ہو، انتظامی امور ہوں، آزادی کی جدوجہد ہو یا علمی و ادبی تحریریں۔ ان کی کتابیں ’ڈسکوری آف انڈیا‘ اور ’گلیمپسز آف ورلڈ ہسٹری‘ آج بھی علمی دنیا میں معتبر سمجھی جاتی ہیں۔ ان کی تحریروں اور تقاریر سے ان کی وسیع المطالعہ شخصیت، تنقیدی بصیرت اور ہمہ گیر سوچ کا اندازہ ہوتا ہے۔

نہرو کی ابتدائی تعلیم ان کے گھر پر ہی مختلف انگریز اساتذہ سے ہوئی۔ بعد ازاں وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک گئے، جہاں سے ان کی سوچ اور دنیا کو سمجھنے کا زاویہ وسیع ہوا۔ ان کی تعلیم نے ان کے نظریات میں تنوع اور وسعت پیدا کی، جو ان کی عملی سیاست میں نمایاں نظر آتی ہے۔

Published: 27 May 2025, 8:51 AM IST

نہرو نے ہندوستان کو ایک ایسے سیکولر، جمہوری اور قانون پر مبنی ریاست کے طور پر دیکھا جو مساوات، آزادی اور سماجی انصاف پر قائم ہو۔ ان کا یقین تھا کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اسی لیے وہ سرد جنگ کی سیاست سے الگ رہے اور نوآبادیات کے خلاف عالمی آواز بنے۔ ان کی قیادت میں ہندوستان عالمی سطح پر امن کا پیامبر بن کر ابھرا۔

نہرو کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی طاقت پر مکمل یقین تھا۔ ان کی کوششوں سے ہندوستان نے آئی آئی ٹی، ایمس، نیوکلیر پروگرام اور خلائی تحقیق جیسے بڑے ادارے قائم کیے۔ وہ جانتے تھے کہ مضبوط ادارے ہی قومی خودمختاری کی بنیاد بنتے ہیں۔ سبز اور سفید انقلابوں کے ذریعے ہندوستان نے غذائی خودکفالت حاصل کی، جو نہرو کے وژن کا ثمر تھا۔

Published: 27 May 2025, 8:51 AM IST

نہرو نے عوامی شعبے کو قومی ترقی کا ستون مانا اور صنعت کاری کے ذریعے ہندوستان کو خود کفیل بنانے کی کوشش کی۔ یہ ایک ایسا ماڈل تھا جو کئی دہائیوں تک ترقی کی راہ ہموار کرتا رہا۔

نہرو نہ صرف اپنے دوستوں بلکہ ناقدین کے ساتھ بھی رواداری اور وقار سے پیش آتے۔ وہ اختلاف رائے کو جمہوریت کا حسن سمجھتے اور اپوزیشن کی اہمیت کو تسلیم کرتے تھے۔ اپنی پارٹی میں بھی اختلافی آوازوں کو دبانے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرتے۔

نہرو کی سب سے بڑی طاقت ان کی نیک نیتی، عاجزی اور بے غرضی تھی۔ وہ دل سے صاف اور ارادے سے پختہ تھے۔ ان کا ایمان دوستی، امن اور انسانیت پر قائم تھا۔ ان کی قیادت نے سیاست کو ذاتی مفاد سے بلند کر کے ایک اخلاقی مشن بنا دیا۔

Published: 27 May 2025, 8:51 AM IST

آج جب بعض حلقے ان کے کردار کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ تاریخ کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ نہرو کی خدمات اور نظریات تاریخ کی دھار میں ہمیشہ جگمگاتے رہیں گے۔ ان کا نام ایک ایسی سچائی ہے جسے وقتی پروپیگنڈہ نہیں مٹا سکتا۔

نہرو نے سیاست کو انسانیت سے جوڑ کر، اقتدار کو اخلاقی ذمہ داری میں بدلا۔ ان کا طرزِ سیاست آنے والی نسلوں کے لیے ایک مستقل چراغِ راہ ہے۔ جو لوگ آج ان کی وراثت کے وارث ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، ان کے لیے لازم ہے کہ وہ نہرو کے اصولوں کو نہ بھولیں۔

Published: 27 May 2025, 8:51 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 27 May 2025, 8:51 AM IST