شہر

ایمس ٹراما سنٹر میں پھر ایک مریض نے کی خودکشی، باتھ روم میں پھانسی پر جھولتی ملی لاش

مہلوک کی شناخت مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع باشندہ کی شکل میں ہوئی ہے اور اس کا نام راج منی پٹیل ہے۔ اس نے گزشتہ سال ایمس میں آنتوں کی سرجری کرائی تھی اور 15 جولائی کو وہ مزید علاج کے لیے ایمس آیا تھا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

راجدھانی دہلی واقع آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے ٹراما سنٹر میں جمعرات کے روز ایک بار پھر خودکشی کا معاملہ سامنے آیا۔ پولس ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایمس ٹراما سنٹر کے یلو زون واقع باتھ روم میں ایک شخص کو پلاسٹک کی پائپ سے لٹکا ہوا پایا گیا جس کا علاج ایمس میں ہی چل رہا تھا۔ پولس کو اس کے پاس سے کوئی خودکشی نوٹ برآمد نہیں ہوا ہے۔

Published: undefined

جنوبی دہلی کے ڈی سی پی اتل ٹھاکر نے بتایا کہ 16 جولائی کی دوپہر 12.55 بجے ایمس اسپتال سے حوض خاص تھانہ میں خبر آئی کہ ایمس ٹراما سنٹر کے باتھ روم میں ایک شخص نے خودکشی کر لی ہے۔ جائزہ لینے پر مہلوک کے گلے پر پھانسی کے نشان بھی ملے ہیں۔ پولس نے کہا کہ وہاں سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا ہے۔ فی الحال لاش کو محفوظ کر لیا گیا ہے اور سی آر پی سی کی دفعہ 174 کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

مہلوک کی شناخت مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع باشندہ کے طور پر ہوئی ہے اور اس کا نام راج منی پٹیل ہے۔ مہلوک نے جولائی 2019 میں ایمس اسپتال میں آنتوں کی سرجری کرائی تھی۔ 15 جولائی کو وہ مزید علاج کے لیے ایمس آیا تھا۔ اسی درمیان مہلوک ایڈمیشن ایریا سے لاپتہ ہو گیا اور بعد میں وہ ایمس ٹراما سنٹر کے یلو زون واقع باتھ روم میں لٹکا ہوا ملا۔ مہلوک کو ایمرجنسی میں لایا جا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ دہلی واقع ایمس ٹراما سنٹر میں 6 جولائی کو کورونا انفیکشن کے شکار صحافی ترون سسودیا نے چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ اس مبینہ خودکشی معاملہ پر کئی سوال بھی کھڑے ہوئے تھے جس سے ٹراما سنٹر تنازعہ کا شکار ہو گیا تھا۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس واقعہ کی جانچ کے لیے ایک جانچ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس دوران واقعہ کو لے کر ٹراما سنٹر کے ایم ایس کا تبادلہ بھی کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined