صنعت و حرفت

مندی نہیں، معیشت سست ہے: سیتا رمن

سیتا رمن نے ایوان میں ’ملک کی اقتصادی حالت‘ پر مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ سہ ماہی میں معاشی ترقی کی شرح میں آئی گراوٹ کے تکنیکی اسباب ہیں اور معیشت کی بنیاد کافی مضبوط ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے معیشت کی بنیاد کو مستحکم بتاتے ہوئے بدھ کے روز راجیہ سبھا میں کہا کہ معیشت درست سمت پر گامزن ہے اور کسی کو اس سلسلے میں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ مندی نہیں بلکہ معیشت کی رفتار سست ہے۔

سیتا رمن نے ایوان میں ’ملک کی اقتصادی حالت‘ پر مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ سہ ماہی میں معاشی ترقی کی شرح میں آئی گراوٹ کے تکنیکی اسباب ہیں اور معیشت کی بنیاد کافی مضبوط ہیں۔

Published: undefined

وزیر خزانہ کے جواب سے غیر مطمئن کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی اور بائیں بازو کی جماعتوں نے ایوان سے بائیکاٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اپنا موازنہ سابقہ حکومتوں سے کر رہی ہیں اور اصل سوالات کا جواب نہیں دے رہی ہیں۔

مرکزی وزیر نےکہا کہ اپوزیشن کو حکومت کے فیصلوں پر سوال اٹھانے اور الزام لگانے کے بجائے کی بجائے معیشت کو مضبوط کرنے میں تعاون کرنا چاہئے۔ معیشت کو رفتار دینے کے مقصد سے انہوں نے 32 اقدام اٹھائے ہیں جن کا وہ ہفتہ وار بنیادر پر جائزہ لے رہی ہیں۔ اور ان کا اثر زمینی سطح پر دکھائی دے رہا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں زیادہ سستی ہے جس کا سبب مختلف ہے۔ آٹوموبائل سیکٹڑ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیادہ تر کمپنیوں کی تیار کردہ گاڑیاں فروخت ہو چکی ہیں اور گریڈ 6 معیار کی وجہ کمپنیوں کو سرمایہ کاری اور پیداوار کم کرنی پڑی ہے۔ اب یہ شعبے بھی بہتری کے راستے پرآگے بڑھ رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بینکوں کو 70 ہزار کروڑ روپے دیئے گئے ہیں اور 10 بینکوں کا آپس میں انضمام کرکے چار بینک بنائے جا رہے ہیں۔ اس سے بینکوں کی صلاحیت بہتر ہو گی اور وہ بڑھتی ہوئی معیشت کی مانگ کو پورا کرنے کے قابل ہوں گے۔ بینکوں کے پاس لیکویڈیٹی کی کمی ہونے کے حزب اختلاف کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تہواروں کے موسم میں بینکوں نے دو مرحلے میں قرض میلے پورے ملک میں منعقد کئے جن میں 2.50 لاکھ کروڑ روپے کے قرض تقسیم دیئے گئے۔ اس میں زرعی شعبے کو بھی قرض ملا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined