صنعت و حرفت

آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی، 6.5 فیصد پر برقرار

ریزرو بینک آف انڈیا نے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہانہ مانیٹری پالیسی جائزہ میں اسٹریٹجیک ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے اعلان کیا ہے کہ ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ دو ماہی مانیٹری پالیسی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ میں بینک کی ناکامی کی وجہ سے مالی بحران ایک مسئلہ بن گیا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے موجودہ مالی سال کے پہلے دو ماہی مانیٹری پالیسی کے جائزے میں پالیسی ریٹ ریپو میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

Published: undefined

آر بی آئی کے گورنر داس نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے متفقہ طور پر پالیسی ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں جاری بحالی کو برقرار رکھنے کے لیے ہم نے پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی تاہم اگر ضرورت پڑی تو صورتحال کے مطابق اقدامات کریں گے۔

Published: undefined

گورنر داس نے کہا کہ بینکنگ اور غیر بینکنگ مالیاتی نظام مضبوط ہے۔ اقتصادی سرگرمیاں مضبوط رہیں 2022-23 میں اقتصادی ترقی کی شرح سات فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔ مالی سال 2023-24 میں اقتصادی ترقی کی شرح 6.5 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ بنیادی افراط زر بلند رہتا ہے۔

Published: undefined

ان کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 2023-24 میں مہنگائی 5.2 فیصد رہے گی۔ پہلی سہ ماہی میں یہ 5.1 فیصد رہے گی۔ ریزرو بینک کے گورنر نے کہا کہ مہنگائی رواں مالی سال میں معتدل رہے گی۔ مہنگائی پر قابو پانے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ شکتی داس نے کہا کہ ہندوستانی روپے نے پچھلے مالی سال میں ایک منظم طریقے سے ترقی کی ہے۔ ریزرو بینک اس پر نظر رکھے گا۔

Published: undefined

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ (سی اے ڈی) گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی اور رواں مالی سال میں کم رہے گا۔ خلیج تعاون کونسل کے ممالک ملک سے باہر سے ترسیلات زر کے بڑے ذرائع ہیں۔ 2022 میں ترسیلات زر 107.2 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہے۔ داس نے کہا کہ ریزرو بینک مختلف بینکوں میں غیر دعوی شدہ ڈیپازٹس کو ٹریک کرنے کے لیے ایک مرکزی پورٹل قائم کرے گا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ حال ہی میں انڈسٹری ایسوسی ایشنز نے بھی حکومت اور آر بی آئی سے ایسا ہی مطالبہ کیا تھا کہ ریپو ریٹ میں مزید اضافہ نہ کیا جائے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کافی عرصے سے قابو میں ہے اور اس کی سطح معمول پر ہے۔ اس لیے ریپو ریٹ کو تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔ عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے آر بی آئی ریپو ریٹ میں تبدیلی کرتا رہا ہے۔

Published: undefined

ریزرو بینک نے بینکوں کو جو قرض دیا ہے اسے ریپو ریٹ کہا جاتا ہے۔ بینک اس چارج کے ساتھ اپنے صارفین کو قرض فراہم کرتا ہے۔ ریپو ریٹ میں کمی کا مطلب ہے کہ بینک لوگوں کو کم شرح سود پر قرض دے گا اور اگر یہ بڑھتا ہے تو بینک اپنے قرضے مہنگے کر دیتا ہے اور لوگوں کی ای ایم آئی بھی بڑھ جاتی ہے، یا یوں کہیے کہ قرضے مہنگے ہو جاتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined