کولمبیا میں راہل گاندھی
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی اس وقت کولمبیا کے دورے پر ہیں۔ راہل گاندھی نے جمعہ کو ہندوستانی دو پہیوں والی گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں بجاج، ہیرو اور ٹی وی ایس کی بیرون ملک کامیابی پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بجاج، ہیرو اور ٹی وی ایس کو کولمبیا میں اتنا اچھا پرفارم کرتے دیکھ کر فخر ہو رہا ہے۔
راہل گاندھی نے جمعہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک تصویر شیئر کی، جس میں راہل گاندھی ایک بائیک کے ساتھ نظر آ رہے ہیں، جو بجاج کمپنی کی ہے۔ انہوں نے اس تصویر کو ایکس پر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’بجاج، ہیرو اور ٹی وی ایس کو کولمبیا میں اتنا اچھا پرفارم کرتے دیکھ کر فخر ہو رہا ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ ہندوستانی کمپنیاں جدت سے کامیاب ہو سکتی ہیں، اجارہ داری سے نہیں۔ شاندار کام، مبارک ہو۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی کا یہ دورہ کولمبیا میں ہندوستانی ثقافت اور کاروبار کو فروغ دینے کا حصہ ہے، جہاں انڈین آٹو سیکٹر نے حالیہ برسوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ بجاج آٹو، ہیرو موٹو کارپ اور ٹی وی ایس موٹر کمپنیوں نے کولمبیا کے مارکیٹ میں اپنی جدید ٹیکنالوجی اور سستی گاڑیوں کی بدولت مارکیٹ شیئر حاصل کیا ہے۔ یہ کمپنیاں نہ صرف مقامی معیشت کو سہارا دے رہی ہیں بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے کولمبیا میں جمہوریت اور ہند-چین تعلقات کے بارے میں بیان دیا تھا۔ راہل گاندھی نے کولمبیا کے ای آئی اے یونیورسٹی میں ایک ڈائلاگ پروگرام میں کہا تھا کہ ہندوستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ ’جمہوریت پر حملہ‘ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستان میں کئی مذاہب، روایات اور زبانیں ہیں۔ جمہوری نظام ان سب کو جگہ دیتا ہے لیکن اب ہندوستان میں جمہوریت پر ہر طرف سے حملہ ہو رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہون نے مزید کہا کہ جمہوریت کی کمزوری معاشی ترقی کو بھی متاثر کرتی ہے، اور جدت جیسے شعبوں میں کامیابی صرف آزادانہ ماحول میں ممکن ہے۔ کولمبیا کا دورہ راہل گاندھی کی عالمی سفارتی کاوشوں کا حصہ ہے، جہاں وہ ہندوستان کی نرم طاقت کو اجاگر کر رہے ہیں۔ بجاج، ہیرو اور ٹی وی ایس جیسی کمپنیوں کی کامیابی کو انہوں نے اجارہ داری کی بجائے جدت کی فتح قرار دیا، جو موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر بالواسطہ تنقید ہے۔
اس دورے کے دوران راہل گاندھی مقامی طلبہ اور کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کر چکے ہیں، جہاں انہوں نے ہندوستان کی ترقیاتی کہانی شیئر کی۔ یہ دورہ 5 اکتوبر تک جاری رہے گا اور اس کے نتائج ہندوستانی سفارت کاری پر اثرات مرتب کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined