صنعت و حرفت

آج غیر ملکی کمپنیاں بینک خرید رہی ہیں، کبھی جن سنگھ نے انہی کے قومیانے کا مطالبہ کیا تھا: جے رام رمیش

جے رام رمیش نے کہا کہ آج جب غیر ملکی کمپنیاں ہندوستانی بینک خرید رہی ہیں، یاد رکھنا چاہیے کہ 1969 میں جن سنگھ نے انہی بینکوں کے قومیانے کا مطالبہ کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش</p></div>

جے رام رمیش

 

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے ایک پرانی خبر شیئر کرتے ہوئے حکومت پر اقتصادی پالیسی کے حوالے سے سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج غیر ملکی کمپنیاں ہندوستانی بینکوں پر قبضہ کر رہی ہیں، جبکہ 1969 میں جن سنگھ (بی جے پی کا پرانا نام) نے انہی غیر ملکی اداروں کے قومیانے کا مطالبہ کیا تھا۔

جے رام رمیش نے ایکس پر لکھا کہ ’’غیر ملکی فرمز کو ہندوستانی بینکوں پر کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت دینا غیر دانشمندانہ قدم ہے۔ اس سے ہماری مالیاتی خودمختاری پر سنگین خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے اس سلسلے میں پانچ اہم مثالیں پیش کیں — لکشمی ولاس بینک کو سنگاپور کے ڈی بی ایس گروپ نے خرید لیا، کیتھولک سیریئن بینک کو کینیڈا کی فیرفیکس نے اور یس بینک پر جاپان کی سومیتومو متسوی بینکنگ کارپوریشن نے کنٹرول حاصل کیا۔ ان کے مطابق، اب دبئی کی ایمریٹس این بی ڈی آر بی ایل بینک کو خریدنے جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب حکومت خود پہلی بار کسی سرکاری بینک یعنی آئی ڈی بی آئی بینک کی مکمل نجی کاری کرنے جا رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ کے ساتھ 28 دسمبر 1969 کی ایک تاریخی خبر بھی شیئر کی، جو اُس وقت کے پٹنہ اجلاس سے متعلق ہے، جہاں جن سنگھ نے بڑی غیر ملکی کمپنیوں اور بینکوں کے قومیانے کی قرارداد منظور کی تھی۔ اس خبر کے مطابق پارٹی کے اُس وقت کے رہنما بلراج مڈھوک نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت تمام بڑی غیر ملکی فرموں کو اپنے کنٹرول میں لے تاکہ ملک کی معیشت میں خود کفالت پیدا ہو اور بیرونی اثرات ختم ہوں۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے لکھا کہ ’’یہ تاریخ کا دلچسپ مگر سبق آموز لمحہ ہے۔ جن سنگھ نے اس وقت اندرا گاندھی پر غیر ملکی بینکوں کے قومیانے میں ناکامی کا الزام لگایا تھا لیکن آج انہی نظریاتی وارثوں کی حکومت غیر ملکی کمپنیوں کو ہندوستانی بینکوں پر قبضہ کرنے دے رہی ہے۔‘‘

انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا مالیاتی خود مختاری کو قربان کر کے ترقی حاصل کی جا سکتی ہے؟ ان کے مطابق، ’’یہ پالیسیاں نہ صرف خطرناک ہیں بلکہ اس سے مستقبل میں ہندوستانی معیشت کی سمت غیر ملکی مفادات کے تابع ہو سکتی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined