صنعت و حرفت

عالمی معیشت کو متعدد محاذوں سے خطرات کا سامنا ہے: آئی ایم ایف

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ اس سال کے شروع میں متعدد جھٹکوں کے باوجود عالمی معیشت نے مضبوطی دکھائی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

عالمی معیشت اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ "غیر یقینی صورتحال نئی حقیقت بن گئی ہے، اس لیے ہر ایک کو خود کو سنبھالنا چاہیے۔" اس کی وارننگ کے 48 گھنٹوں کے اندر، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چین سے آنے والی مصنوعات پر 100 فیصد تک درآمدی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی۔

Published: undefined

یہ اقدام چین کی جانب سے نایاب زمینی معدنیات کی برآمد پر پابندیوں کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔ اس اعلان کے بعد، عالمی منڈیوں میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا، جس سے سرمایہ کاروں کے خدشات میں مزید اضافہ ہوا۔ یہ پیش رفت واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ جلسوں کے موقع پر ہوئی ہے، جہاں وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنر عالمی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

Published: undefined

کرسٹالینا جارجیوا نے اپنی ابتدائی تقریر میں کہا کہ اس سال کے شروع میں متعدد جھٹکوں کے باوجود عالمی معیشت نے مضبوطی دکھائی ہے۔ ٹرمپ کی ممکنہ پالیسیوں کا اندازہ لگاتے ہوئے، کمپنیوں نے اپنی سپلائی چینز میں تبدیلیاں کیں، جس سے ایک بڑے تجارتی تنازعے کو روکا گیا۔ بہت سے ممالک نے امریکہ کے ساتھ محاذ آرائی پر اسٹریٹجک معاہدوں کا انتخاب کیا۔تاہم، امریکہ اور چین کے درمیان نیا ٹیرف تنازعہ یہ واضح کرتا ہے کہ تجارتی خطرات ابھی ختم نہیں ہوئے ہیں۔

Published: undefined

دنیا بھر کی مارکیٹوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)سے متعلق کمپنیوں میں خاص طور پر ڈیٹا سینٹرز، سیمی کنڈکٹرز، سرورز اور ٹیلی کام آلات میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری دیکھی جا رہی ہے۔ ڈبلیو ٹی او کے اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کی پہلی ششماہی میں عالمی تجارتی ترقی کا 20 فیصد حصہ اے آئی سے متعلقہ اشیاء کے ذریعے چلا، جن میں سے زیادہ تر ایشیا سے امریکہ منتقل ہوئے۔

Published: undefined

تاہم، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ تیزی مصنوعی طور پر قیمتوں میں اضافہ ہو سکتی ہے۔ بینک آف انگلینڈ نے کہا ہے کہ اگر اے آئ سے متعلقہ توقعات پوری نہیں ہوتیں تو مارکیٹوں میں اچانک نمایاں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ آئی ایم ایف کے سربراہ جارجیوا نے موجودہ صورتحال کا موازنہ 2000 کے ڈاٹ کام بلبلے سے کیا۔

Published: undefined

ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے درآمدی محصولات کو "معاشی ہتھیار" کے طور پر استعمال کرنا، ٹیکسوں میں غیر فنڈز میں کمی، اور یو ایس فیڈرل ریزرو جیسے اداروں کو درپیش چیلنجز امریکی معیشت کی ساکھ کے بارے میں سوالات اٹھا رہے ہیں۔ مارکیٹیں فی الحال ان جھٹکوں کا سامنا کر رہی ہیں، لیکن کسی بھی وقت اعتماد میں کمی ڈالر اور اس سے منسلک اثاثوں کو متاثر کر سکتی ہے۔

Published: undefined

واشنگٹن میں آئی ایم ایف-ورلڈ بینک کے اجلاس سے پہلے، جارجیوا کا پیغام واضح ہے، عالمی معیشت کو متعدد محاذوں سے خطرات کا سامنا ہے، چاہے وہ تجارتی تناؤ، سیاسی تنازعہ، یا ممکنہ اے آئی سرمایہ کاری کا بلبلہ ہو۔ آئی ایم ایف کے سربراہ نے واضح کیا کہ آنے والے مہینے عالمی معاشی استحکام کا حقیقی امتحان ہوں گے۔ سرمایہ کاروں، حکومتوں اور کاروباری اداروں کو احتیاط اور چوکسی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، کیونکہ معاشی لچک کی بھی حد ہوتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined