صنعت و حرفت

چیک کلیئرنس کے اصول تبدیل، اب تیز ہو جائے گی کلیئرنس

آر بی آئی کے نئے نظام کے تحت صبح 10 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان جمع کیے گئے تمام چیک کی تصاویر اور ڈیٹا فوری طور پر اسکین کر کے کلیئرنگ ہاؤس کو بھیجا جائے گا، جو شام 7 بجے تک چیک کی تصدیق کر دے گا

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

 نئی دہلی : ملک کے بینکنگ نظام میں آج (4 اکتوبر 2025) سے ایک بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ ہندوستان کے مرکزی بینک ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ہفتے کے روز سے فاسٹ چیک کلیئرنس نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ نیا نظام پہلے کی طرح ایک یا دو دن کے انتظار کی ضرورت کو ختم کرتے ہوئے، چیک کو اسی دن کھاتوں میں جمع کرنے کی اجازت دے گا۔

Published: undefined

آر بی آئی کے نئے نظام کے تحت صبح 10 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان جمع کیے گئے تمام چیک کی تصاویر اور ڈیٹا فوری طور پر اسکین کر کے کلیئرنگ ہاؤس کو بھیجا جائے گا، جو شام 7 بجے تک چیک کی تصدیق کر دے گا۔ اگر بینک وقت پر جواب دینے میں ناکام رہتا ہے، تو چیک خود بخود کلیئر سمجھا جائے گا۔

Published: undefined

آر بی آئی کی گائیڈلائن کے مطابق نئے نظام کو دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 4 اکتوبر 2025 سے 2 جنوری 2026 تک بینک کو شام 7 بجے تک تصدیق کا وقت رہے گا۔ وہیں دوسرے مرحلے میں 3 جنوری 2026 سے بینک کو چیک کی تصدیق کرنے کے لیے صرف 3 گھنٹے کا وقت ملے گا۔ اس طرح اگر کوئی چیک صبح 10 بجے بھیجا گیا ہے، تو اسے دوپہر 2 بجے تک کلیئر کرنا پڑے گا، جس سے کلیئرنس اور بھی تیز ہو جائے گی۔

Published: undefined

یہ نیا نظام ابتدائی طور پر بڑے شہروں جیسے دہلی، ممبئی اور چنئی کے کلیئرنگ گرڈ پر نافذ کیا جائے گا اور پھر ملک بھر میں نافذ العمل ہوگا۔ آر بی آئی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیا نظام بینکنگ کے بنیادی ڈھانچے کے معیار کو بہتر بنائے گا اور چیک کی ادائیگی کے تجربے کو اور زیادہ ہموار بنائے گا۔

آر بی آئی نے بڑی رقم کے چیک کے لیے مثبت تنخواہ نظام کو لازمی قرار دیا ہے۔ یہ صارفین کو بینک کو اہم چیک کی تفصیلات پیشگی فراہم کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس سے دھوکہ دہی کا خطرہ کم ہوتا ہے اور غلط چیکوں کی خودکار طریقے سے کلیئرنس کو روکا جاتا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق، اس نئی تبدیلی سے صارفین اور کاروبار دونوں کو فائدہ ہوگا۔ صارفین تیزی سے ادائیگیاں حاصل کریں گے اور لین دین کی غیر یقینی صورتحال کم ہوگی۔ وہیں کاروباری بھی اپنے نقد بہاؤ کو بہتر طریقے سے منظم کر سکیں گے، جس سے بینکاری نظام کی کارکردگی اور معتبریت میں اضافہ ہوگا۔

اس سلسلے میں آر بی آئی نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چیک بھرتے وقت احتیاط برتیں، درست تفصیلات کو یقینی بنائیں اور اپنے کھاتوں میں ضروری توازن برقرار رکھیں۔ اس سے چیک کینسل ہونے یا تاخیر کا خطرہ کم ہو جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined