
نئی دہلی: ریلائنس اے ڈی اے جی گروپ کے سربراہ انل ڈی امبانی جمعہ کو بینک فراڈ کیس کی دوسرے دور کی انکوائری کے لیے ای ڈی کے دہلی دفتر میں پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے جسمانی طور پر حاضر ہونے کے بجائے ورچوئل پوچھ گچھ کی پیشکش کی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انل امبانی ای ڈی کے ساتھ مکمل تعاون کے خواہش مند ہیں اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے پابند رہیں گے۔
بیان کے مطابق، انل امبانی کو جو سمن بھیجا گیا ہے وہ فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) سے متعلق ہے اور اس کا براہ راست تعلق پی ایم ایل اے کے کسی معاملے سے نہیں ہے۔
Published: undefined
کمپنی نے وضاحت کی کہ امبانی کا انتظامی معاملات سے کوئی عملی تعلق نہیں رہاہے۔ انہوں نے اپریل 2007 سے مارچ 2022 تک تقریباً پندرہ برس صرف ایک غیر انتظامی (نان ایگزیکٹیو) ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور کمپنی کے روزانہ کے فیصلوں یا مالیاتی انتظام میں شامل نہیں رہے۔
دوسری جانب، ای ڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں تاحال انل امبانی یا ان کی کمپنی کی طرف سے ورچوئل پیشی کے حوالے سے کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ایجنسی نے انہیں 14 نومبر کو دوبارہ طلب کیا تھا، جب کہ اس سے قبل اگست میں 17,000 کروڑ روپے کے مبینہ قرض دھوکہ دہی کیس میں ان سے تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
Published: undefined
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ای ڈی نے حال ہی میں نوی ممبئی میں واقع دھیرو بھائی امبانی نالج سٹی کی 132 ایکڑ سے زائد اراضی، جس کی قیمت تقریباً 4,462.81 کروڑ روپے بتائی گئی ہے، کو منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت عارضی طور پر ضبط کیا ہے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بینک فراڈ اور مالی بے ضابطگیوں کے جاری سلسلے کے تحت کی گئی۔
اس سے قبل ای ڈی نے ریلائنس کمیونیکیشنز لمیٹڈ (آرکام)، ریلائنس کمرشل فائننس اور ریلائنس ہوم فائننس کے خلاف چل رہے مقدمات میں 3,083 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 42 جائیدادیں بھی ضبط کی تھیں۔ ان تمام ضبطیوں کی مجموعی مالیت اب 7,545 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔
Published: undefined
ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ وہ مالیاتی جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے اور جرم سے حاصل شدہ رقم کو اس کے اصل حقداروں تک واپس پہنچانا اس کی اولین ترجیح ہے۔ ایجنسی ان کیسز کی بنیاد سی بی آئی کی ایف آئی آر کو قرار دیتی ہے، جس میں انل امبانی، آرکام اور دیگر کے خلاف آئی پی سی کی دفعات 120-بی (سازش)، 406 (امانت میں خیانت) اور 420 (دھوکہ دہی) کے تحت مقدمات درج ہیں، جبکہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(2) بھی شامل کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined