گلوکار زوبین گرگ / Getty Images
ہندوستان کے مقبول گلوکار زوبین گرگ کی موت کے سلسلے میں ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ سِنگاپور پولیس نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ زوبین گرگ کی موت اسکوبا ڈائیونگ کے دوران نہیں بلکہ سمندر میں تیراکی کرتے ہوئے ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی۔ خبروں کے مطابق، پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کی ایک کاپی کے ساتھ ابتدائی نتائج ہندوستانی ہائی کمیشن کے حوالے کر دی ہے۔
Published: undefined
گرگ گزشتہ ماہ سنگاپور میں ہندو-سنگاپور سفارتی تعلقات کی 60 ویں سالگرہ اور ’ہندوستان-آسیان ٹورازم ایئر‘ کے تحت منعقدہ شمال مشرقی بھارت مہوتسو میں شرکت کے لیے موجود تھے۔ وہ 19 ستمبر کو سمندر میں ڈوبنے کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ ’دی اسٹریٹس ٹائمز‘ کی خبر کے مطابق، سِنگاپور پولیس فورس (ایس پی ایف) نے کہا ہے کہ انہیں قتل یا کسی مجرمانہ تشدد کا شبہ نہیں۔
اس سے پہلے پولیس نے اعلان کیا تھا کہ 52 سالہ گلوکار کی موت میں کسی قسم کی مجرمانہ سازش شامل نہیں۔ لیمن لا کارپوریشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر این کائی لِنگ نے کہا، ’’کرونر کی تحقیقات ممکنہ طور پر ڈوبنے سے پہلے کے واقعات پر روشنی ڈال سکتی ہیں۔‘‘ کرونر ایک عدالتی افسر ہوتا ہے جس کا کام کسی موت کی وجوہات اور حالات کی قانونی جانچ کرنا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق، پولیس نے 19 ستمبر کو سینٹ جونز آئی لینڈ سے گرگ کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال پہنچایا۔ انہیں سنگاپور جنرل اسپتال لے جایا گیا جہاں اسی دن ان کی موت ہو گئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ گرگ لائف جیکٹ پہن کر پانی میں کودتے ہیں۔ تاہم، ویڈیو پوسٹ کرنے والے شخص کے مطابق گلوکار نے چند منٹ بعد لائف جیکٹ اتار دی اور دوبارہ سمندر میں کود پڑے۔ اسی دوران حادثہ پیش آیا۔ بعد ازاں سنگاپور اسپتال کے جاری کردہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں موت کی وجہ ’ڈوبنا‘ درج کی گئی۔
اس معاملے میں نیا موڑ اس وقت آیا جب آسام پولیس نے دہلی سے زوبین گرگ کے مینیجر سدھارتھ شرما اور فیسٹیول کے چیف آرگنائزر شیامکانو مہنتا کو گرفتار کیا۔ دونوں کو گوہاٹی لے جایا گیا جہاں کامروپ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے انہیں 14 دن کی حراست پر بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق، ان پر غیر ارادی قتل، مجرمانہ سازش اور لاپرواہی سے موت کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
Published: undefined
دوسری جانب، زوبین کی اہلیہ گریما سیکیا گرگ نے کہا کہ وہ اس بات سے مطمئن ہیں کہ دونوں ملزمان کو آسام لایا گیا ہے، کیونکہ خاندان یہ جاننے کے لیے بے تاب ہے کہ ان کے آخری لمحات میں حقیقتاً کیا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں تفتیشی ٹیم پر مکمل بھروسہ ہے اور امید ہے کہ جلد سچ سامنے آئے گا۔ آسام حکومت نے اس معاملے کی مکمل حقیقت سامنے لانے کے لیے دس رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے، جو سنگاپور حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: سوشل میڈیا