بالی ووڈ

سیف علی خان پر حملہ: حملہ آور نے زیورات کو ہاتھ نہیں لگایا، کرینہ کپور کا بیان

سیف علی خان پر باندرہ اپارٹمنٹ میں چاقو سے حملہ کے سلسلہ میں کرینہ نے پولیس کو بیان دیا کہ حملہ آور جارحانہ تھا لیکن اس نے زیورات کو ہاتھ نہیں لگایا۔ حملہ آور تاحال مفرور ہے اور تفتیش جاری ہے

<div class="paragraphs"><p>ممبئی کے لیلاوتی استپال کے باہر کرینہ کپور خان / Getty Images</p></div>

ممبئی کے لیلاوتی استپال کے باہر کرینہ کپور خان / Getty Images

 
Hindustan Times

ممبئی: معروف بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر ان کے باندرہ میں واقع اپارٹمنٹ میں حملہ کیا گیا۔ ان کی اہلیہ اور اداکارہ کرینہ کپور خان نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ حملے کے دوران حملہ آور نے انتہائی جارحانہ رویہ اپنایا لیکن اپارٹمنٹ میں رکھے زیورات یا کسی قیمتی سامان کو ہاتھ نہیں لگایا۔ پولیس افسر کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی علی الصبح پیش آیا جب حملہ آور ستگروشرن بلڈنگ کی بارہویں منزل پر سیف علی خان کے اپارٹمنٹ میں گھس آیا اور ان پر چاقو سے حملہ کیا۔

Published: undefined

پولیس افسر نے مزید کہا کہ حملہ آور نے سیف علی خان کی گردن اور دیگر حصوں پر متعدد بار چاقو کے وار کیے، جس سے انہیں شدید زخمی حالت میں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی فوری طور پر سرجری کی گئی۔ کرینہ کپور نے بیان میں کہا کہ حملے کے دوران حملہ آور انتہائی پرتشدد تھا لیکن اس نے اپارٹمنٹ میں موجود زیورات کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔ پولیس نے ابھی تک سیف علی خان کا بیان درج نہیں کیا ہے۔ حملے کے بعد کرینہ کی بہن، اداکارہ کرشمہ کپور، انہیں کھار میں واقع ان کے گھر لے گئیں۔

Published: undefined

پولیس نے اس حملے کی تحقیقات کے لیے 30 سے زائد ٹیمیں تشکیل دی ہیں لیکن حملہ آور واقعے کے 48 گھنٹے بعد بھی فرار ہے۔ پولیس حملہ آور کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے۔ عینی شاہدین کے بیانات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ حملہ آور کی شناخت ممکن ہو سکے۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ اگر ان کے پاس کسی قسم کی معلومات ہوں تو فوری طور پر پولیس کو آگاہ کریں۔

Published: undefined

یہ واقعہ شہر میں سکیورٹی کے معاملات پر ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ معروف شخصیات کے گھروں میں اس نوعیت کے حملے، شہری تحفظ کے نظام کی خامیوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ پولیس افسران اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ حملہ آور کس طرح عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا اور سکیورٹی میں کیا خامی رہی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined