کنال گھوش، متھن چکرورتی / تصویر سوشل میڈیا
کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کی سنگل جج بنچ نے بدھ کو ترنمول کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش کو 3 ماہ تک بی جے پی کے رہنما اور مشہور فلمی اداکار متھن چکرورتی کے خلاف کسی بھی قسم کا عوامی تبصرہ کرنے سے روک دیا ہے۔
یہ حکم جسٹس ارندم مکھرجی کی عدالت نے اس وقت جاری کیا جب متھن چکرورتی کی جانب سے گھوش کے خلاف دائر 100 کروڑ روپے کے ہرجانہ کے مقدمے پر سماعت ہو رہی تھی۔ عدالت نے گھوش کو نوٹس بھی جاری کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ جب تک مزید احکامات نہ ہوں، وہ چکرورتی کے تعلق سے کوئی بیان عوامی طور پر نہیں دیں گے۔
Published: undefined
معاملے کی ابتدا اس وقت ہوئی جب کنال گھوش نے حالیہ دنوں میں متھن چکرورتی پر الزام عائد کیا کہ ان کا تعلق مبینہ طور پر بعض چٹ فنڈ کمپنیوں سے رہا ہے۔ گھوش نے اداکار پر سیاسی وفاداریاں بدلنے کو لے کر بھی کڑی تنقید کی تھی۔ ان بیانات کو بنیاد بنا کر متھن چکرورتی نے عدالت کا رخ کیا اور کہا کہ گھوش نے نہ صرف ان کی بلکہ ان کے اہل خانہ کی بھی توہین کی ہے۔
چکرورتی کی جانب سے داخل کی گئی عرضی میں کہا گیا کہ گھوش کے بیانات سراسر غلط اور بدنام کرنے والے ہیں، جن سے ان کی سماجی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ مزید یہ کہ ایک اداکار کے طور پر ان کے پیشہ ورانہ امکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
Published: undefined
عدالت میں پیشی کے دوران متھن کے وکیل نے دلیل دی کہ اس طرح کی توہین آمیز گفتگو ان کی عوامی شبیہ کو نقصان پہنچا رہی ہے، جس کا اثر براہ راست ان کے فنکارانہ کیریئر پر بھی پڑ رہا ہے۔ اداکار کی جانب سے سب سے پہلے کنال گھوش کو ایک قانونی نوٹس بھیجا گیا تھا، تاہم اس کا کوئی تسلی بخش جواب نہ ملنے پر انہوں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں 100 کروڑ روپے کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے فریقین کی بات سننے کے بعد گھوش کو تین ماہ کے لیے کسی بھی عوامی پلیٹ فارم پر متھن چکرورتی کے خلاف تبصرہ کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت دسمبر میں مقرر کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined