راج کندرا / آئی اے این ایس
ممبئی: ساٹھ کروڑ روپے کی مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں ممبئی پولیس کی اقتصادی جرائم شاخ (ای او ڈبلیو) کی تفتیش تیز ہو گئی ہے۔ اس کیس میں بزنس مین اور بالی وڈ اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر راج کُندرا سے پانچ گھنٹے طویل پوچھ گچھ کی گئی، جس دوران کئی اہم انکشافات سامنے آئے۔
ذرائع کے مطابق ای او ڈبلیو کو بیان دیتے ہوئے راج کُندرا نے تسلیم کیا کہ جس رقم کی جانچ جاری ہے، اس میں سے ایک حصہ بالی وڈ کی معروف اداکاراؤں بپاشا باسو اور نیہا دھوپیا کو ان کی خدمات کے بدلے بطور فیس ادا کیا گیا تھا۔ تاہم، انہوں نے کئی دیگر حساس سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا، جس پر امکان ہے کہ انہیں دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جائے گا۔
Published: undefined
تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ کمپنی کے کھاتوں سے براہِ راست چار فلمی اداکاراؤں کے بینک کھاتوں میں بڑی رقم منتقل کی گئی۔ ان ناموں میں شلپا شیٹی، بپاشا باسو اور نیہا دھوپیا خاص طور پر نمایاں ہیں۔ ساتھ ہی بالاجی انٹرٹینمنٹ نامی پروڈکشن ہاؤس سے بھی بعض مشکوک لین دین کے شواہد ملے ہیں۔
ای او ڈبلیو اب تک تقریباً 25 کروڑ روپے کے ایسے ٹرانزیکشنز کا سراغ لگا چکی ہے جنہیں براہِ راست اداکاراؤں اور کمپنیوں کو بھیجا گیا تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ نوٹ بندی کے دوران کمپنی کو نقدی کی شدید کمی کا سامنا تھا اور اسی موقع پر مشکوک مالی لین دین انجام دیے گئے، تاکہ اصل پیسے کی منتقلی کو چھپایا جا سکے۔ ان لین دین سے متعلق دستاویزات اور شواہد اب ای او ڈبلیو کے قبضے میں ہیں۔
Published: undefined
تفتیشی ٹیم نے راج کُندرا سے یہ بھی پوچھا کہ ’بیسٹ ڈیل‘ نامی پروجیکٹ کے لیے تیار کیے گئے ویڈیو کہاں ہیں۔ اس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیوز پہلے ہی ممبئی پولیس کی پراپرٹی سیل کو جمع کرا دیے گئے ہیں۔ تاہم، افسران کا ماننا ہے کہ ان ریکارڈنگز کی دوبارہ جانچ ضروری ہے، اس لیے انہیں ایک بار پھر قبضے میں لیا جائے گا۔
یہ پورا معاملہ بزنس مین دیپک کوٹھاری کی شکایت پر درج ہوا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ 2015 سے 2023 کے درمیان انہوں نے بزنس ایکسپینشن کے نام پر راج کُندرا کو 60 کروڑ روپے دیے، مگر اس رقم کو کاروبار میں لگانے کے بجائے ذاتی اخراجات پر خرچ کر دیا گیا۔
Published: undefined
ای او ڈبلیو نے عندیہ دیا ہے کہ معاملے کی گہرائی سے جانچ جاری ہے اور جلد ہی دیگر متعلقہ شخصیات کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔ فی الحال پولیس کو شبہ ہے کہ یہ محض مالی دھوکہ دہی کا کیس نہیں بلکہ اس میں کئی سطحوں پر رقم کو گھومانے کی سازش کی گئی ہے۔ یہ معاملہ ابھی زیرِ تفتیش ہے اور آئندہ دنوں میں مزید بڑے نام سامنے آنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: سوشل میڈیا