عرب ممالک

تیل ٹھکانوں پر حملوں کے سلسلہ میں سعودی عرب کچھ نہیں جانتا: ایران

ایرانی صدر کے مشیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک پر تیل تنصیبات حملہ کا الزام لگانے والا سعودی حملوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتا اور وہ یہ بھی نہیں سمجھ رہا کہ اس کا دفاعی نظام حملہ روکنے میں کیوں ناکام رہا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ماسکو: ایرانی صدر کے مشیر حسام الدین عشونا نے کہا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملہ کے سلسلہ میں ان کے ملک پر الزام لگانے والا سعودی عرب حملوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتا اور وہ یہ بھی سمجھنے میں ناکام رہا ہے کہ اس کا دفاعی نظام حملہ کو روکنے میں کیوں ناکام رہا۔

Published: 19 Sep 2019, 12:10 PM IST

سعودی عرب نے اس حملہ کے لئے ایران كو ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس کے جواب میں عشونا نے یہ بیان دیا ہے۔ بدھ کو سعودی عرب کی وزارت دفاع نے حملے میں ایران کے ملوث ہونے کی تصدیق کرنے کے لئے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا۔ ایران نے ان الزامات کو سرے سے مسترد کردیا ہے۔

Published: 19 Sep 2019, 12:10 PM IST

عشونا نے کل ٹوئٹ کیا ’’پریس کانفرنس یہ ثابت کرتا ہے کہ سعودی عرب کو اس بارے میں کچھ نہیں پتہ کہ میزائل اور ڈرون کہاں بنائیں گئے تھے اور انہیں کہاں سے لانچ کیاگیا تھا۔ سعودی عرب بھی وضاحت میں ناکام رہا کہ اس کا دفاعی نظام حملہ کو روکنے میں کیوں ناکام ہوگیا۔

Published: 19 Sep 2019, 12:10 PM IST

خیال رہے ہفتہ کو سعودی عرب کی تیل کمپنی آرامكو کے پلانٹس پر ڈرون حملے ہوئے جس کے بعد کمپنی کو عبقیق اور خریس کے اپنے تیل ٹھکانوں کو بند کرنا پڑا۔ اس کی وجہ سے ملک کے تیل کی پیداوار میں اچانک بہت کمی آ گئی اور اس کا عالمی مارکیٹ پر کافی اثر پڑا ہے اور تیل کی قیمتوں میں اچھال آیا ہے۔

Published: 19 Sep 2019, 12:10 PM IST

یمن کے حوثی باغیوں نے اس حملہ کی ذمہ داری لے لی ہے لیکن اس کے باوجود امریکہ اور سعودی عرب اس کے لئے ایران کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اپنے انتظامیہ کو اس حملہ کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیوں میں اضافہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ نے اس اقدام کو ’اقتصادی دہشت گردی‘ قرار دیا ہے۔

Published: 19 Sep 2019, 12:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Sep 2019, 12:10 PM IST