عرب ممالک

سعودی عرب: جازان کے پہاڑوں میں اگنے والا کافی کا خودرو باغ

سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے جازان میں گورنری 'الریث' کے پہاڑوں میں جہاں دیگر پھل دار پودے پائے جاتے ہیں وہاں پر کافی کا خود رو باغ بھی ہے جو خود ہی پھلتا پھولتا ہے اور لوگ اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ 

سعودی عرب کی جنوب مغربی علاقے جازان میں گورنری 'الریث' کے پہاڑوں میں جہاں دیگر پھل دار پودے پائے جاتے ہیں وہاں پر کافی کا خود رو باغ بھی موجود ہے جو خود ہی پھلتا پھولتا ہے اور لوگ اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

Published: 27 Nov 2020, 11:11 PM IST

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جبل 'القھر' میں انسانی مداخلت سے دور کافی کے درخت خود بہ خود اگتے جاتے ہیں۔ مقامی سطح‌ پر کافی کے اس درخت کو 'الخولانی کافی' کہا جاتا ہے۔ یہاں پر خود رو اگلنے والے کافی کے پودوں کو وہاں سے نکال کر ملک کے دوسرے علاقوں پر بھی لگائے جاتے ہیں۔

Published: 27 Nov 2020, 11:11 PM IST

ایک مقامی کاشت کار مسرع الریثی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جوانی کی عمر میں وہ علاقے سے باہر ملازمت کے لیے گئے۔ گائوں واپسی کے بعد دو سال قبل میرے والد نے مجھے کافی کے اس خود رو باغ کے بارے میں بتایا۔ والد نے بتایا کہ یہاں پر کافی کے صرف پانچ پودے بچ گئے تھے۔ میں نے انہیں کاٹ دیا اور ان کی جڑوں سے مزید پودے نکل آئے اور اب یہاں پر 70 درخت ہیں۔

Published: 27 Nov 2020, 11:11 PM IST

انہوں نے کہا کہ مقامی سطرح پر خود رو طریقے سے پروان چڑھنے والے کافی کے درخت کو 'پہاڑی کافی' بھی کہا جاتا ہے۔ کافی کے یہ درخت زمانہ قدیم سے جہاں پر اگتے چلے آرہے ہیں۔ ان کے آبائو اجداد نے بھی ان کے بارے میں انہیں بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اطراف کی وادیوں اور گھاٹیوں سے بہنے والی زرخیز مٹی چٹانوں پر بیٹھتی رہی اور یہاں پر کافی کے درخت اگتے اور خود ہی پھیلتے رہے۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Published: 27 Nov 2020, 11:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 27 Nov 2020, 11:11 PM IST

,
  • ’بی جے پی نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس امیدوار آنند شرما نے کانگڑا میں کی انتخابی مہم کی شروعات

  • ,
  • لوک سبھا انتخاب 2024: ’زمین پر حالات بدل رہے ہیں...‘، جگنیش میوانی سے امئے تروڈکر کا انٹرویو