عرب ممالک

ترکی سے واپسی پر لیبیا کا طیارہ تباہ، لیبیا کے آرمی چیف جاں بحق

ترک حکام نے اطلاع دی ہے کہ فالکن50-بزنس جیٹ کا ملبہ انقرہ سے 70 کلومیٹر دور ہیمانا ضلع کے ایک گاؤں کے قریب سے ملا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

لیبیا کے فوجی سربراہ کو لے جانے والا نجی طیارہ منگل کی رات ترکی کے دارالحکومت انقرہ سے ٹیک آف کے فوری بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ لیبیا کے اعلیٰ فوجی افسر جنرل محمد علی احمد الحداد سمیت جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے۔ لیبیا کے حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی تھی جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

Published: undefined

لیبیا کے حکام نے بتایا کہ طیارہ انقرہ سے لیبیا واپس آ رہا تھا۔ لیبیا کے ایک وفد نے اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے پر اعلیٰ سطحی مذاکرات کے لیے ترکی کا دورہ کیا تھا۔ترک حکام نے بتایا کہ فالکن50-بزنس جیٹ کا ملبہ انقرہ سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہیمانا ضلع کے کیسیکاواک گاؤں کے قریب سے ملا ہے۔ تاہم، ترک حکومت نے ابتدائی طور پر صرف ملبے کی دریافت کی تصدیق کی تھی۔

Published: undefined

ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ طیارہ نے انقرہ کے ایسنبوگا ایئرپورٹ سے رات 8:30 بجے اڑان بھری۔ تقریباً 40 منٹ بعد ایئر ٹریفک کنٹرول کا جہاز سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ اس سے پہلے طیارے نے ہیمانا کے قریب ہنگامی لینڈنگ کا سگنل بھیجا تھا۔

Published: undefined

لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے فیس بک پر ایک بیان میں جنرل الحداد اور دیگر اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ انہوں نے اس حادثے کو المناک اور لیبیا کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔ جنرل الحداد مغربی لیبیا میں اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر تھے۔ انہوں  نے لیبیا کی منقسم فوج کو اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے تحت متحد کرنے کی کوششوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔

Published: undefined

لیبیا کی حکومت نے کہا کہ وہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم انقرہ بھیجے گی، جو ترک حکام کے ساتھ مل کر  تحقیقات کرے گی ۔ حادثے کے بعد ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں اور ایمرجنسی گاڑیاں جائے وقوعہ پر تعینات کردی گئی ہیں۔

Published: undefined