عرب ممالک

فوجی کارروائی کے بعد شام میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

شام کے شمال مشرقی شہر راس العین میں ترکی کی طرف سے کرد جنگجوؤں کے خلاف شروع کردہ آپریشن کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

شامی آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس کے مطابق ترکی کے شمال مشرقی شام پر حملے نے ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔ انسانی حقوق گروپ کے ڈائریکٹر رامی عبد الرحمن نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ راس العین سے نقل مکانی کرنے والے افراد جنوبی علاقے الحسکہ کی طرف جنوب کی طرف جا رہے ہیں۔ جب کہ تل ابیض کے علاقے سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے بمباری کے خوف سے گھر بار چھوڑنا شروع کردیئے ہیں۔

Published: 10 Oct 2019, 10:14 AM IST

شام کے آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق ترکی کے جنگی طیاروں نے شمالی شام میں سرحدی علاقے راس العین میں بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Published: 10 Oct 2019, 10:14 AM IST

راس العین کے علاقے میں اے ایف پی کے نمائندے کے مطابق شہر کو مسلسل توپ خانے سے بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں خاندان گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ لوگوں میں ہرطرف خوف وہراس پھیلا ہوا ہے۔ متاثرین میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جن کے پاس سرچھپانے کے لیے کوئی متبادل انتظام نہیں ہے۔ آبزرویٹری کے مطابق کہ ترک توپ خانے کی گولہ باری سے راس العین سے 100 کلومیٹر دور مغرب میں واقع تلہ ابیض شہر کے آس پاس دیہاتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

Published: 10 Oct 2019, 10:14 AM IST

آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق بدھ کے روز شام کے شہر جزیرہ کے علاقے تل ابیض میں راس العین سے 100 کلومیٹر شمال ترک فوج کی بمباری کے بعد شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی تھی۔

Published: 10 Oct 2019, 10:14 AM IST

خیال رہے کہ ترک صدر رجب طیب ایردوگان نے بدھ کو ٹوئٹر پرشام میں فوجی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ترکی کا کہنا ہے کہ وہ شام میں کرد دہشت گردوں اور داعش کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ شام کے اندر سیف زون کے قیام کے لیے راہ ہموار کی جاسکے تاہم عالمی سطح پر ان کے اس اقدام کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

(بشکریہ ، العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: 10 Oct 2019, 10:14 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 10 Oct 2019, 10:14 AM IST