عرب ممالک

اردن کی سابق شہزادی ثروت ایل حسن کا کیسے ہندوستان سے تعلق ہے؟

ثروت ایل حسن ایک ایسی ہندوستانی خاتون ہیں جو بعد میں اردن کی  شہزادی ثروت ایل حسن بن گئیں اور ان کا اردن کے شاہی خاندان کے ساتھ ساتھ برصغیر پاک و ہند سے ایک دلچسپ اور گہرا تعلق ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

وزیر اعظم نریندر مودی اس ہفتے اردن کے دورے پر گئے جس نے ایک بار پھر ہندوستان اور اردن کے درمیان تعلقات کی  اہمیت پر توجہ مبذول کرائی۔ وزیر اعظم مودی نے پیر  یعنی 15 دسمبر کو عمان کے الحسینیہ محل میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم بن الحسین کے ساتھ وفد کی سطح کی بات چیت کی۔

Published: undefined

ثروت ایل حسن ایک ایسی  ہندوستانی خاتون  ہیں جو بعد میں شہزادی ثروت ایل حسن بن گئیں اور ان کا اردن کے شاہی خاندان کے ساتھ ساتھ برصغیر پاک و ہند سے ایک دلچسپ اور گہرا تعلق ہے۔ شہزادی ثروت ایل حسن برطانوی دور میں ملک کی تقسیم سے چند ہفتے قبل 1947 میں کولکتہ میں ایک بااثر بنگالی مسلم خاندان سہروردی خاندان میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام ثروت اکرام اللہ ہے۔ ان کے والد محمد اکرام اللہ انڈین سول سروس (آئی سی ایس) افسر تھے اور بعد میں پاکستان کے پہلے سیکرٹری خارجہ بنے۔ ان کی والدہ شائستہ سہروردی اکرام اللہ پاکستان کی پہلی خاتون پارلیمنٹرینز میں سے ایک تھیں اور انہوں نے مراکش میں سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

Published: undefined

ثروت نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی اور یورپ اور جنوبی ایشیا میں اپنے والد کی سفارتی پوسٹنگ کے دوران ایک بین الاقوامی ماحول میں پرورش پائی۔ وہیں، لندن میں ایک سفارتی مصروفیات کے دوران، ان کی پہلی ملاقات اردن کے ہاشمی خاندان کے شہزادہ حسن بن طلال سے ہوئی۔ثروت اکرام اللہ نے بعد ازاں 28 اگست 1968 کو کراچی، پاکستان میں شہزادہ حسن بن طلال سے شادی کی۔ شادی کی تقریب پاکستانی، اردنی اور مغربی روایات کا ایک منفرد امتزاج تھی۔ اپنی شادی کے بعد، یہ جوڑا عمان میں آباد ہو گیا اور ان کے چار بچے تھے۔

Published: undefined

ثروت ایل حسن 1968 سے 1999 تک اردن کی شہزادی رہیں ۔ اس عرصے کے دوران انہوں نے تعلیم، سماجی بہبود اور خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ 1999 میں، شاہ حسین نے اپنے بیٹے شہزادہ عبداللہ کو اپنا جانشین قرار دیتے ہوئے شہزادہ حسن کی ولی عہد کی حیثیت سے مدت کار کو  ختم کردیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined